ریحان احمد ریحانؔ
محفلین
استادِ محترم الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: و دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش ہے
ہم بھی معتوب تری چشمِ ستم گر کے ہوئے
ہائے جس در سے گریزاں تھے اسی در کے ہوئے
یہ تو اعجاز ہے آشفتہ سری کا کہ جو ہم
کہیں تصویر میں ابھرے کسی منظر کے ہوئے
ہم سمجھتے تھے جنہیں باعثِ تسکین و قرار
آخرش لوگ وہی روگ مقدر کے ہوئے
دن تو پہلے بھی ازیت میں گزرتے تھے مگر
اب کے غم ایسے پڑے دل تھے کہ پتھر کے ہوئے
ہم وہ رہرو جنہیں منزل نہ ملی عمر تمام
ہم وہ دریا جو کبھی بھی نہ سمندر کے ہوئے
ہم بھی معتوب تری چشمِ ستم گر کے ہوئے
ہائے جس در سے گریزاں تھے اسی در کے ہوئے
یہ تو اعجاز ہے آشفتہ سری کا کہ جو ہم
کہیں تصویر میں ابھرے کسی منظر کے ہوئے
ہم سمجھتے تھے جنہیں باعثِ تسکین و قرار
آخرش لوگ وہی روگ مقدر کے ہوئے
دن تو پہلے بھی ازیت میں گزرتے تھے مگر
اب کے غم ایسے پڑے دل تھے کہ پتھر کے ہوئے
ہم وہ رہرو جنہیں منزل نہ ملی عمر تمام
ہم وہ دریا جو کبھی بھی نہ سمندر کے ہوئے
آخری تدوین: