انس معین
محفلین
میں کہتا ہوں کہ رک جائیں اور ان سے عشق مت کیجے
مگر دل جی تو افسر ہیں وہ سنتے ہیں کہاں میری
(یہ شعر مجھے بلکل عجیب سا لگ رہا ہے اس غزل میں نکال دینا بہتر ہے ؟)
میرے بالوں میں چاندی ہے مگر دیکھو خدا کے رنگ
جو دیکھا چہرا بیٹے کا ہوئی آنکھیں جواں میری
بدن سارا کیوں دکھتا ہے دل کے کام اب سمجھے
کیا ہے درد خوں کے ساتھ ہر رگ میں رواں میری
کئی سر چھیڑوں لفظوں سے میں کہہ دوں گیت باتوں میں
میں ہوں اس واسطے نازاں کہ اردو ہے زباں میری
وبائے ہجر پھیلی ہے ادا تم اس کی زد میں ہو
میری آنکھوں کے حلیے سے ہوئی مرضیں عیاں میری
استاد محترم اصلاح کی درخواست الف عین
عظیم فلسفی
عظیم بھائی ۔فلسفی بھائی نظر فرمائیے گا
مگر دل جی تو افسر ہیں وہ سنتے ہیں کہاں میری
(یہ شعر مجھے بلکل عجیب سا لگ رہا ہے اس غزل میں نکال دینا بہتر ہے ؟)
میرے بالوں میں چاندی ہے مگر دیکھو خدا کے رنگ
جو دیکھا چہرا بیٹے کا ہوئی آنکھیں جواں میری
بدن سارا کیوں دکھتا ہے دل کے کام اب سمجھے
کیا ہے درد خوں کے ساتھ ہر رگ میں رواں میری
کئی سر چھیڑوں لفظوں سے میں کہہ دوں گیت باتوں میں
میں ہوں اس واسطے نازاں کہ اردو ہے زباں میری
وبائے ہجر پھیلی ہے ادا تم اس کی زد میں ہو
میری آنکھوں کے حلیے سے ہوئی مرضیں عیاں میری
استاد محترم اصلاح کی درخواست الف عین
عظیم فلسفی
عظیم بھائی ۔فلسفی بھائی نظر فرمائیے گا
آخری تدوین: