ارشد چوہدری
محفلین
ہم تو کہتے ہیں تم سے الفت ہے
تجھ کو پانے ہی کی حسرت ہے
ہم بِنا تیرے کیسے جی سکیں گے
ہم کو اتنی تم سے قربت ہے
تجھ سے ہٹتی نہیں ہے اپنی نظر
کِس کو اور کے لئے یہ فرصت ہے
جِس جگہ ہوں وفا کے یہ اسلوب
سب ہی کے واسطے یہ عبرت ہے
کوئی شکوہ نہیں ہے ارشد کو
لوگ ایسے ہیں جن کی کثرت ہے
تجھ کو پانے ہی کی حسرت ہے
ہم بِنا تیرے کیسے جی سکیں گے
ہم کو اتنی تم سے قربت ہے
تجھ سے ہٹتی نہیں ہے اپنی نظر
کِس کو اور کے لئے یہ فرصت ہے
جِس جگہ ہوں وفا کے یہ اسلوب
سب ہی کے واسطے یہ عبرت ہے
کوئی شکوہ نہیں ہے ارشد کو
لوگ ایسے ہیں جن کی کثرت ہے