منذر رضا
محفلین
السلام علیکم۔۔۔محفل کے اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے۔۔۔
الف عین
محمد تابش صدیقی
یاسر شاہ
بھلا وہ عشق کیسا،جس میں ہونٹوں پر فغاں نہ ہو
نکل جاتی ہے آہ دل سے، دہن میں گر زباں نہ ہو
مجھے بے کیف سی یہ زندگی جینی نہیں یا رب!
قفس ہی کم سے کم تقدیر میں ہو، جو آشیاں نہ ہو
زمانہ بجلیوں کے گرنے کا ہے یہ سنو ہمدم!
تباہ ہونے سے یہ بہتر ، کہ میرا آشیاں نہ ہو
یہ اب ہم تجربے کی بنا پر کہتے ہیں یارو!
جسے تابِ جمالِ گل نہ ہو، وہ باغباں نہ ہو
بشر کے دم سے ہی تو بزمِ جہاں ہے قائم و دائم
زمیں بھی نہ ہو، گر یہ قبلہ نہ ہو تو آسماں نہ ہو
یہ سمجھو تو سہی تم قافلے کی رفتار سے لوگو!
بسرعت قافلہ کیسے چلے، جو سارباں نہ ہو
خلش یہ خاص دردِ محبت میں ہی تو دیکھی
کہ جذبوں کا تلاطم ہو، مگر ہم سے بیاں نہ ہو
تقاضائے محبت ہے ادب، عاشق تو یہ سن لے
کہ ان کے سامنے اک اشک بھی تیرا رواں نہ ہو
یگانہ عشق کا یہ راز پردے میں ہی تم رکھنا
سوائے یار کے ، یہ اب کسی پر بھی عیاں نہ ہو
شکریہ!
الف عین
محمد تابش صدیقی
یاسر شاہ
بھلا وہ عشق کیسا،جس میں ہونٹوں پر فغاں نہ ہو
نکل جاتی ہے آہ دل سے، دہن میں گر زباں نہ ہو
مجھے بے کیف سی یہ زندگی جینی نہیں یا رب!
قفس ہی کم سے کم تقدیر میں ہو، جو آشیاں نہ ہو
زمانہ بجلیوں کے گرنے کا ہے یہ سنو ہمدم!
تباہ ہونے سے یہ بہتر ، کہ میرا آشیاں نہ ہو
یہ اب ہم تجربے کی بنا پر کہتے ہیں یارو!
جسے تابِ جمالِ گل نہ ہو، وہ باغباں نہ ہو
بشر کے دم سے ہی تو بزمِ جہاں ہے قائم و دائم
زمیں بھی نہ ہو، گر یہ قبلہ نہ ہو تو آسماں نہ ہو
یہ سمجھو تو سہی تم قافلے کی رفتار سے لوگو!
بسرعت قافلہ کیسے چلے، جو سارباں نہ ہو
خلش یہ خاص دردِ محبت میں ہی تو دیکھی
کہ جذبوں کا تلاطم ہو، مگر ہم سے بیاں نہ ہو
تقاضائے محبت ہے ادب، عاشق تو یہ سن لے
کہ ان کے سامنے اک اشک بھی تیرا رواں نہ ہو
یگانہ عشق کا یہ راز پردے میں ہی تم رکھنا
سوائے یار کے ، یہ اب کسی پر بھی عیاں نہ ہو
شکریہ!