غزل برائے اصلاح

محمد فائق

محفلین
حال دل کا عجیب کر بیٹھے
یادِ ماضی قریب کر بیٹھے

عشق سے دوستی پڑی مہنگی
خود کو اپنا رقیب کر بیٹھے

فکرِ فردا! ترے تعاقب میں
حالتِ حال عجیب کر بیٹھے

بابِ تدبیر تک گئے ہی نہیں
بند بابِ نصیب کر بیٹھے

زندگانی کا قرض دینا تھا
اپنا سودا غریب کر بیٹھے

دشمنوں! اب تمہارا کام نہیں
کام ایسے حبیب کر بیٹھے

کیا سخن میرا معتبر ٹھرا
نقد فائق ادیب کر بیٹھے

الف عین سر
سید عاطف علی سر
 

سید عاطف علی

لائبریرین
فکرِ فردا! ترے تعاقب میں
حالتِ حال عجیب کر بیٹھے
دوسرا مصرع اس طرح جائز نہیں ۔
ع کا حرف الف کی طرح ادغام قبول نہیں کرتا ۔ "حالت دل" کر سکتے ہیں لیکن آپ شاید فردا کی مناسبت سے حال لانا چاہ رہے ہوں گے ۔ سو یہ درست نہیں۔
دشمنوں! اب تمہارا کام نہیں
مخاطب کے صیغے کے لیے جمع کی طرح کا نون غنہ نہیں آئے گا۔
مطلع کچھ کمزور ہے دولخت سا لگ رہا ہے ۔
اسی طرح مقطع بھی کچھ کمزور ہے معنوی لحاظ سے۔
مجموعی طور پر غزل البتہ اچھی ہے ۔
 

محمد فائق

محفلین
دوسرا مصرع اس طرح جائز نہیں ۔
ع کا حرف الف کی طرح ادغام قبول نہیں کرتا ۔ "حالت دل" کر سکتے ہیں لیکن آپ شاید فردا کی مناسبت سے حال لانا چاہ رہے ہوں گے ۔ سو یہ درست نہیں۔

مخاطب کے صیغے کے لیے جمع کی طرح کا نون غنہ نہیں آئے گا۔
مطلع کچھ کمزور ہے دولخت سا لگ رہا ہے ۔
اسی طرح مقطع بھی کچھ کمزور ہے معنوی لحاظ سے۔
مجموعی طور پر غزل البتہ اچھی ہے ۔
رہنمائی کے لیے شکریہ سر ❤
در اصل میں نے اپنی دانست میں "حال" کے الف کا اسقاط کیا تھا اور اسے درست سمجھ رہا تھا
دشمنو! اب تمہارا کام نہیں
مطلع اور مقطع دوبارہ کہنے کی کوشش کرتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
عاطف میاں وہی کہہ چکے ہیں جو میں کہتا
باقی اشعار درست بلکہ عمدہ ہیں بطور خاص
بابِ تدبیر تک گئے ہی نہیں
بند بابِ نصیب کر بیٹھے
 

محمد فائق

محفلین
عاطف میاں وہی کہہ چکے ہیں جو میں کہتا
باقی اشعار درست بلکہ عمدہ ہیں بطور خاص
بابِ تدبیر تک گئے ہی نہیں
بند بابِ نصیب کر بیٹھے
شکریہ سر رہنمائی اور حوصلہ افزائی کا
زندگی یوں مہیب کر بیٹھے
خواہشوں کو قریب کر بیٹھے

فکرِ فردا! ترے تعاقب میں
حال اپنا عجیب کر بیٹھے

بابِ تدبیر تک گئے ہی نہیں
بند بابِ نصیب کر بیٹھے

زندگانی کا قرض دینا تھا
اپنا سودا غریب کر بیٹھے

عشق سے دوستی پڑی مہنگی
خود کو اپنا رقیب کر بیٹھے

ہے یہ تشویش کہ دلِ برباد
خود کشی، عنقریب کر بیٹھے

کیا رقیبوں کا کام اب فائق
کام ایسے حبیب کر بیٹھے

اب درست ہے غزل؟
 

الف عین

لائبریرین
ہاں اب وہ پچھلے اعتراضات تو دفع ہو گئے ہیں لیکن ایک نئے شعر کا اضافہ جو کیا ہے. اس میں ' کہ' کو دو حرفی باندھا گیا ہے جو درست نہیں
 
Top