شہنواز نور
محفلین
السلام علیکم ۔۔۔۔۔ محفلین ایک غزل پیش خدمت ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے ۔۔۔۔۔سپاس گزار رہوں گا ۔۔۔
اب اپنی حد سے آگے ہم بھی بڑھنے جا رہے ہیں
تو کیا ہم زندگی کی جنگ لڑنے جا رہے ہیں
جوانی میں کہاں لایا ہمیں بچپن ہمارا
ہم اپنے ہاتھ سے جگنو پکڑنے جا رہے ہیں
کسی تاجر کو ہم نے دل دیا تھا ۔۔۔آج جانا
اسے کہنا ہمارے بھاؤ بڑھنے جا رہے ہیں
زبانِ حق بھرم رکھنا ہماری دوستی کا
تعلق اب ہمارے بھی بگڑنے جا رہے ہیں
ہمارا فیصلہ آساں نہیں ہم جانتے تھے
مگر ہم آج پھر تم سے بچھڑنے جا رہے ہیں
نکلنا ہے یہاں سے پھر محبت کا جنازہ
اسی تابوت میں ہم کیل جڑنے جا رہے ہیں
ہماری دھڑکنیں ڈر ہے کہیں مت شور کر دیں
انہیں ہم اپنی باہوں میں جکڑنے جا رہے ہیں
بہت پر نور ہیں اس محفلِ محبوب میں ہم
کتابِ حسن کو اب دل سے پڑھنے جا رہے ہیں
شہنواز نور
اب اپنی حد سے آگے ہم بھی بڑھنے جا رہے ہیں
تو کیا ہم زندگی کی جنگ لڑنے جا رہے ہیں
جوانی میں کہاں لایا ہمیں بچپن ہمارا
ہم اپنے ہاتھ سے جگنو پکڑنے جا رہے ہیں
کسی تاجر کو ہم نے دل دیا تھا ۔۔۔آج جانا
اسے کہنا ہمارے بھاؤ بڑھنے جا رہے ہیں
زبانِ حق بھرم رکھنا ہماری دوستی کا
تعلق اب ہمارے بھی بگڑنے جا رہے ہیں
ہمارا فیصلہ آساں نہیں ہم جانتے تھے
مگر ہم آج پھر تم سے بچھڑنے جا رہے ہیں
نکلنا ہے یہاں سے پھر محبت کا جنازہ
اسی تابوت میں ہم کیل جڑنے جا رہے ہیں
ہماری دھڑکنیں ڈر ہے کہیں مت شور کر دیں
انہیں ہم اپنی باہوں میں جکڑنے جا رہے ہیں
بہت پر نور ہیں اس محفلِ محبوب میں ہم
کتابِ حسن کو اب دل سے پڑھنے جا رہے ہیں
شہنواز نور