شہنواز نور
محفلین
السلام علیکم ۔۔۔۔محفلین ۔۔۔۔غزل حاضر کرتا ہوں اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے شکر گزار رہوں گا ۔۔۔۔۔
آنکھ جب سوگوار ملتی ہے
آنسؤں کی قطار ملتی ہے
درد سہنے کا ہو سلیقہ تو
پھر خوشی بے شمار ملتی ہے
تم دوبارہ نہیں ملے ۔۔۔سچ میں
زندگی ایک بار ملتی ہے
جیتنے کی ہزار صورت پر
ہار جانے سے ہار ملتی ہے
صحنِ گلشن کو لہو دیتا ہوں
تب یہ فصلِ بہار ملتی ہے
اب تو کوئی بھی دے صدا مجھ کو
صرف تیری پکار ملتی ہے
زندگی تو تو ہنس کے مل ہم سے
تو بھی سینہ فگار ملتی ہے
میرے جیسے ہیں کم ترے جیسی
ایک ڈھونڈو ہزار ملتی ہے
نور جینا ہے آپ کو تب تک
سانس جب تک ادھار ملتی ہے
آنکھ جب سوگوار ملتی ہے
آنسؤں کی قطار ملتی ہے
درد سہنے کا ہو سلیقہ تو
پھر خوشی بے شمار ملتی ہے
تم دوبارہ نہیں ملے ۔۔۔سچ میں
زندگی ایک بار ملتی ہے
جیتنے کی ہزار صورت پر
ہار جانے سے ہار ملتی ہے
صحنِ گلشن کو لہو دیتا ہوں
تب یہ فصلِ بہار ملتی ہے
اب تو کوئی بھی دے صدا مجھ کو
صرف تیری پکار ملتی ہے
زندگی تو تو ہنس کے مل ہم سے
تو بھی سینہ فگار ملتی ہے
میرے جیسے ہیں کم ترے جیسی
ایک ڈھونڈو ہزار ملتی ہے
نور جینا ہے آپ کو تب تک
سانس جب تک ادھار ملتی ہے