خورشید بھارتی
محفلین
1-چھوڑ کر مئے پی رہی ہے زہر اب میری غزل
ہو گئی ہے سر سےلیکر پاؤں تک نیلی غزل
2-آپ کی آواز پاکر ہوگئی ہے معتبر
ورنہ میں نے تو لکھی تھی ایک ہلکی سی غزل
3-ہم نے لفظوں کو تراشے،حرف میں موتی جڑے
خوبصورت ہو نہ پائی آپ کی جیسی غزل
4-مسکرا کر لوٹ لی محفل مگر ایک شوخ نے
یوں تو میں نے بھی سنائی تھی بہت اچھی غزل
5-میں جلاتا ہوں لہو اپنے جگر کا دیر تک
تب اترتا ہے کہیں قرطاص پر کوئی غزل
خورشید بھارتی۔۔۔کولکاتا
ہو گئی ہے سر سےلیکر پاؤں تک نیلی غزل
2-آپ کی آواز پاکر ہوگئی ہے معتبر
ورنہ میں نے تو لکھی تھی ایک ہلکی سی غزل
3-ہم نے لفظوں کو تراشے،حرف میں موتی جڑے
خوبصورت ہو نہ پائی آپ کی جیسی غزل
4-مسکرا کر لوٹ لی محفل مگر ایک شوخ نے
یوں تو میں نے بھی سنائی تھی بہت اچھی غزل
5-میں جلاتا ہوں لہو اپنے جگر کا دیر تک
تب اترتا ہے کہیں قرطاص پر کوئی غزل
خورشید بھارتی۔۔۔کولکاتا