ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
فلسفی ،خلیل الر حمن یاسر شاہ اور دیگر
--------------------
افاعیل-- مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
-------------------
زمانے میں مہک بن کر مہکنا چاہتا ہوں میں
جہاں میں روشنی بن کر چمکنا چاہتا ہوں میں
-------------------
تبھی حالات بدلیں گے اگر میں خود کو بدلوں گا
سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں
--------------------
خدا کی شان دیکھوں میں ،حدودِ جسم سے باہر
حدودِ زیست سے باہر نکلنا چاہتا ہوں میں
---------------------
بدل جاتے ہیں اپنے بھی ، بُرے حالات ہوں جب تو
زمانے کی روایت کو بدلنا چاہتا ہوں میں
--------------------
کسی کا دل سکوں پائے ذرا سی دیر کو چاہے
دکھی دل میں سکوں بن کر اُترنا چاہتا ہوں میں
-----------------------
کہیں پر گھاس گیلی ہو ، سلگتی ہے ، نہیں جلتی
کسی کی یاد میں ایسے سلگنا چاہتا ہوں میں
--------------------
بہا لو آنکھ سے آنسو ،گُھٹے رہنے سے بہتر ہے
کسی کی آنکھ سے اک دن ٹپکنا چاہتا ہوں میں
---------------
تری آنکھوں کی مستی میں سبھی کے دل بھٹکتے ہیں
اِنہیں آنکھوں کی مستی میں بھٹکنا چاہتا ہوں میں
--------------------
انہیں جذبات میں رہ کر مجھے جینا ہے دنیا میں
انہیں جذبوں میں رہ کر ہی بہلنا چاہتا ہوں میں
----------------
زمانے سے جدا ہو کر یہاں جینا نہیں آساں
اگر بہکی ہے دنیا تو بہکنا چاہتا ہوں میں
----------------------
چمکتے ہیں زمانے میں ، یہاں ایسے بھی ہوتے ہیں
اسی دنیا میں رہ کر ی چمکنا چاہتا ہوں میں
--------------------
کبھی دنیا کو ارشد سے شکایت ہی نہیں ہو گی
اگر کہہ دے تمہارے ساتھ چلنا چاہتا ہوں میں
-----------------------
فلسفی ،خلیل الر حمن یاسر شاہ اور دیگر
--------------------
افاعیل-- مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
-------------------
زمانے میں مہک بن کر مہکنا چاہتا ہوں میں
جہاں میں روشنی بن کر چمکنا چاہتا ہوں میں
-------------------
تبھی حالات بدلیں گے اگر میں خود کو بدلوں گا
سبھی حالات کو اپنے بدلنا چاہتا ہوں میں
--------------------
خدا کی شان دیکھوں میں ،حدودِ جسم سے باہر
حدودِ زیست سے باہر نکلنا چاہتا ہوں میں
---------------------
بدل جاتے ہیں اپنے بھی ، بُرے حالات ہوں جب تو
زمانے کی روایت کو بدلنا چاہتا ہوں میں
--------------------
کسی کا دل سکوں پائے ذرا سی دیر کو چاہے
دکھی دل میں سکوں بن کر اُترنا چاہتا ہوں میں
-----------------------
کہیں پر گھاس گیلی ہو ، سلگتی ہے ، نہیں جلتی
کسی کی یاد میں ایسے سلگنا چاہتا ہوں میں
--------------------
بہا لو آنکھ سے آنسو ،گُھٹے رہنے سے بہتر ہے
کسی کی آنکھ سے اک دن ٹپکنا چاہتا ہوں میں
---------------
تری آنکھوں کی مستی میں سبھی کے دل بھٹکتے ہیں
اِنہیں آنکھوں کی مستی میں بھٹکنا چاہتا ہوں میں
--------------------
انہیں جذبات میں رہ کر مجھے جینا ہے دنیا میں
انہیں جذبوں میں رہ کر ہی بہلنا چاہتا ہوں میں
----------------
زمانے سے جدا ہو کر یہاں جینا نہیں آساں
اگر بہکی ہے دنیا تو بہکنا چاہتا ہوں میں
----------------------
چمکتے ہیں زمانے میں ، یہاں ایسے بھی ہوتے ہیں
اسی دنیا میں رہ کر ی چمکنا چاہتا ہوں میں
--------------------
کبھی دنیا کو ارشد سے شکایت ہی نہیں ہو گی
اگر کہہ دے تمہارے ساتھ چلنا چاہتا ہوں میں
-----------------------