شہنواز نور
محفلین
السلام علیکم ۔۔ محفلین ایک تازہ غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے سپاس گزار رہوں گا ۔۔۔
دردِ دل ہم نے گر کہے ہوتے
سب کے ہونٹوں پہ قہقہے ہوتے
عشق ہوتا نہیں جو دوبارہ
تیر زخموں پہ کیوں سہے ہوتے?
وہ ملا تھا تو اشک آنکھوں سے
اور کچھ دیر تک بہے ہوتے
ہوش آتے ہی جاں پہ بن آئی
کاش پاگل ہی ہم رہے ہوتے
اپنی گردن چھری پہ رکھ دیتا
آپ اک بار تو کہے ہوتے
دردِ دل ہم نے گر کہے ہوتے
سب کے ہونٹوں پہ قہقہے ہوتے
عشق ہوتا نہیں جو دوبارہ
تیر زخموں پہ کیوں سہے ہوتے?
وہ ملا تھا تو اشک آنکھوں سے
اور کچھ دیر تک بہے ہوتے
ہوش آتے ہی جاں پہ بن آئی
کاش پاگل ہی ہم رہے ہوتے
اپنی گردن چھری پہ رکھ دیتا
آپ اک بار تو کہے ہوتے