غزل برائے اصلاح

الف عین
خلیل الرحمن ،فلسفی،یاسر شاہ،و دیگر
-------------------
افاعیل ۔فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
-------------------
آپ کی بات پر اعتبار آپ کا
مجھ کو کرنا پڑا انتظار آپ کا
-------------------
آپ کی جو جگہ تھی وہ خالی رہی
میں نے چھینا نہیں افتخار آپ کا
--------------------
دل سے تیری محبّت نکالی نہیں
مجھ پہ اب بھی ہے وہ اختیار آپ کا
----------------
سب سے وعدہ کیا سب کو دھوکہ دیا
یہ تو کردار ہے پیچدار آپ کا
---------------------
بوجھ اپنا سبھی کو اُٹھانا پڑا
کون ہے جو بنے باردار آپ کا
------------------
یاد رب کو کرو تو ملے گا سکوں
جان لے لے نہ یہ انتشار آپ کا
-------------------
پیار مجھ کو دیا ، آپ کا شکریہ
میں رہوں گا سدا قرضدار آپ کا
------------------
یاد کرتا رہوں گا میں دل میں تجھے
شکر کرتا ہوں میں بے شمار آپ کا
------------------
یاد ارشد کی باتوں کو رکھنا سدا
ہے جہاں میں وہی رازدار آپ کا
------------------
 

الف عین

لائبریرین
اس بار اغلاط کم ہیں، یہ شتر گربہ اب بھی کیوں گھس آتا ہے تمہارے اشعار میں ؟

آپ کی بات پر اعتبار آپ کا
مجھ کو کرنا پڑا انتظار آپ کا
------------------- اولی مصرع سمجھ نہیں سکا لیکن دوسرے سے ربط بہر حال نہیں

آپ کی جو جگہ تھی وہ خالی رہی
میں نے چھینا نہیں افتخار آپ کا
-------------------- درست

دل سے تیری محبّت نکالی نہیں
مجھ پہ اب بھی ہے وہ اختیار آپ کا
---------------- شتر گربہ، یوں کیسا رہے گا
آپ کی جو محبت تھی دل میں، سو ہے

سب سے وعدہ کیا سب کو دھوکہ دیا
یہ تو کردار ہے پیچدار آپ کا
--------------------- درست

بوجھ اپنا سبھی کو اُٹھانا پڑا
کون ہے جو بنے باردار آپ کا
------------------ باردار ؟ شاید بار بردار کہنا چاہ رہے ہیں

یاد رب کو کرو تو ملے گا سکوں
جان لے لے نہ یہ انتشار آپ کا
------------------- شتر گربہ ، لیکن خیال بھی کوئی خاص نہیں

پیار مجھ کو دیا ، آپ کا شکریہ
میں رہوں گا سدا قرضدار آپ کا
------------------ درست

یاد کرتا رہوں گا میں دل میں تجھے
شکر کرتا ہوں میں بے شمار آپ کا
------------------ شتر..... مربوط خیال بھی نہیں

یاد ارشد کی باتوں کو رکھنا سدا
ہے جہاں میں وہی رازدار آپ کا
------------- اس میں بھی ربط مضبوط نہیں
 
الف عین
-------------
دوبارا
--------------
آج کم ہو گیا اعتبار آپ کا
جھوٹ پکڑا گیا بے شمار آپ کا
--------------
یا
کم ہوا دل میں ہے اعتبار آپ کا
جب سے کرنا پڑا انتظار آپ کا
----------------
آپ کی جو جگہ تھی وہ خالی رہی
میں نے چھینا نہیں افتخار آپ کا
------------------
آپ کی محبّت تھی دل میں ،سو ہے
مجھ پہ اب بھی ہے وہ اختیار آپ کا
------------------
سب سے وعدہ کیا سب کو دھوکہ دیا
یہ تو کردار ہے پیچدار آپ کا
---------------------
جان مانگو تو دیں گے تری چاہ میں
میں ہمیشہ رہا جانثار آپ کا
-----------------
پیار مجھ کو دیا ،آپ کا شکریہ
میں رہوں گا سدا قرضدار آپ کا
---------------
یہ محبّت ہمارےتو بس کی نہیں
کون خرچہ سہے ماہوار آپ کا
---------------
دی محبّت ہی ہم نے سدا آپ کو
یہ رویّہ ہے کیوں ناگوار آپ کا
-----------------
یاد آئے گا ارشد ہمیشہ تجھے ( یاد آئے گا ارشد سدا آپ کو )
تھا جہاں میں وہی رازدار آپ کا
-------------------
 

الف عین

لائبریرین
آج کم ہو گیا اعتبار آپ کا
جھوٹ پکڑا گیا بے شمار آپ کا
-------------- آپ کا جھوٹ تو واحد ہوا نا، پھر بے شمار کیسے؟
یا
کم ہوا دل میں ہے اعتبار آپ کا
جب سے کرنا پڑا انتظار آپ کا
---------------- یہ مطلع کچھ بہتر ہے لیکن رواں نہیں پہلا مصرع
دل میں کم ہو گیا اعتبار آپ کا

آپ کی جو جگہ تھی وہ خالی رہی
میں نے چھینا نہیں افتخار آپ کا
------------------ درست

آپ کی محبّت تھی دل میں ،سو ہے
مجھ پہ اب بھی ہے وہ اختیار آپ کا
------------------ نقل کرنے میں 'جو: بھول گئے!

سب سے وعدہ کیا سب کو دھوکہ دیا
یہ تو کردار ہے پیچدار آپ کا
--------------------- ٹھیک

جان مانگو تو دیں گے تری چاہ میں
میں ہمیشہ رہا جانثار آپ کا
----------------- مانگو... مطلب تم. تری چاہ، اور آپ کا
جان مانگیں بھی مجھ سے تو دوں گا ضرور

پیار مجھ کو دیا ،آپ کا شکریہ
میں رہوں گا سدا قرضدار آپ کا
--------------- درست

یہ محبّت ہمارےتو بس کی نہیں
کون خرچہ سہے ماہوار آپ کا
--------------- بیکار اضافہ

دی محبّت ہی ہم نے سدا آپ کو
یہ رویّہ ہے کیوں ناگوار آپ کا
----------------- یوں بہتر ہو گا
ہم سدا آپ سے پیار کرتے رہے
پھر رویہ ہے.....

یاد آئے گا ارشد ہمیشہ تجھے ( یاد آئے گا ارشد سدا آپ کو )
تھا جہاں میں وہی رازدار آپ کا
---------- آپ کو یاد آئے گا ارشد سدا
بہتر مصرع ہوگا، ارشد تجھے میں تو شتر گربہ ہے
 
الف عین ----استادِ محترم کسی وقت موقع ملے تو شتر گربہ کی کچھ تفصیل بتا دیں کہ صحیح میں معانی یہ ہے کیا اور اس سے کیسے بچا جائے۔اور دوسری بات (ایطا ) بظاہر جس کے معانی تو ریپیٹیشن سمجھ آتے ہیں۔۔بہت بہت شکریہ۔اس وقت رات کے بارہ بجنےوالے ہیں اللہ حافظ۔
 

الف عین

لائبریرین
شتر گربہ مراد دو الگ الگ قسم کے جانوروں کو ایک ساتھ ہانک دینا
جہاں مخاطب کو جس صیغے میں بلایا گیا ہے، وہی صیغہ پورے شعر میں استعمال کیا جائے

جان مانگو تو دیں گے تری چاہ میں
میں ہمیشہ رہا جانثار آپ کا
میں 'مانگو' سے پتہ چلتا ہے کہ مخاطب کے لیے 'تم' کا صیغہ استعمال کیا گیا ہے
پھر 'تری چاہ' میں وہی مخاطب 'تو' ہو گیا
اور اگلے مصرع میں 'آپ' ہو گیا!
 
Top