ارشد چوہدری
محفلین
الف عین، عظیم
فلسفی، یاسر شاہ ،خلیل الرحمن
------------------
افاعیل --- فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
----------------
وصل چاہا تمہارا خفا ہو گئے
راستے اب ہمارے جدا ہو گئے
-----------
ساتھ چلنے کا وعدہ کیا تھا کبھی
سب وہ وعدے تمہارے ہوا ہو گئے
--------------
یہ ہماری خطا تھی جو چاہا تجھے
نا سمجھ تھے جو تجھ پر فدا ہو گئے
--------------
ہم بُھلا کر جہاں کو بنے تھے ترے
ہم تری آرزو میں گدا ہو گئے
-----------------
یاد آتے ہیں دن جب ہمارے تھے تم
پھر ہوا کیا کہ تم بے وفا ہو گئے
----------------
کاٹتے ہیں تمہاری جدائی میں دن
دن ہمارے لئے تو سزا ہو گئے
--------------
آج ارشد کو بُھولے ہو ایسے کہ تم
قید تھے جس طرح اور رہا ہو گئے
----------------
فلسفی، یاسر شاہ ،خلیل الرحمن
------------------
افاعیل --- فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
----------------
وصل چاہا تمہارا خفا ہو گئے
راستے اب ہمارے جدا ہو گئے
-----------
ساتھ چلنے کا وعدہ کیا تھا کبھی
سب وہ وعدے تمہارے ہوا ہو گئے
--------------
یہ ہماری خطا تھی جو چاہا تجھے
نا سمجھ تھے جو تجھ پر فدا ہو گئے
--------------
ہم بُھلا کر جہاں کو بنے تھے ترے
ہم تری آرزو میں گدا ہو گئے
-----------------
یاد آتے ہیں دن جب ہمارے تھے تم
پھر ہوا کیا کہ تم بے وفا ہو گئے
----------------
کاٹتے ہیں تمہاری جدائی میں دن
دن ہمارے لئے تو سزا ہو گئے
--------------
آج ارشد کو بُھولے ہو ایسے کہ تم
قید تھے جس طرح اور رہا ہو گئے
----------------