شہنواز نور
محفلین
السلام علیکم ۔ محفلین ایک غزل پیش ہے اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے
دل ہمارا عجیب ہے صاحب
خود ہی اپنا رقیب ہے صاحب
زخم جو بے شمار دیتا ہے
وہ ہمارا طبیب ہے صاحب
قتل ہونے لگا فرشتوں کا
اب قیامت قریب ہے صاحب
دھڑکنوں پر اسی کی قدرت ہے
درد دل کا نقیب ہے صاحب
تنگ دستی بیان کرتی ہے
کون کتنا حبیب ہے صاحب
وقت اچھا برا نہیں ہوتا
اپنا اپنا نصیب ہے صاحب
اس کو دولت خدا نے بخشی ہے
پر وہ دل کا غریب ہے صاحب
تذکرہ ہے چمن چمن جس کا
رنگ اس کا ذہیب ہے صاحب
نور لہجے سے جان جاتا ہے
کون کتنا ادیب ہے صاحب
دل ہمارا عجیب ہے صاحب
خود ہی اپنا رقیب ہے صاحب
زخم جو بے شمار دیتا ہے
وہ ہمارا طبیب ہے صاحب
قتل ہونے لگا فرشتوں کا
اب قیامت قریب ہے صاحب
دھڑکنوں پر اسی کی قدرت ہے
درد دل کا نقیب ہے صاحب
تنگ دستی بیان کرتی ہے
کون کتنا حبیب ہے صاحب
وقت اچھا برا نہیں ہوتا
اپنا اپنا نصیب ہے صاحب
اس کو دولت خدا نے بخشی ہے
پر وہ دل کا غریب ہے صاحب
تذکرہ ہے چمن چمن جس کا
رنگ اس کا ذہیب ہے صاحب
نور لہجے سے جان جاتا ہے
کون کتنا ادیب ہے صاحب