غزل برائے اصلاح

الف عین
@عظیم، فلسفی،خلیل الر حمن
------
افاعیل -- مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
----------------
کسی کی سوچ پر تالا لگایا جا نہیں سکتا
زبردستی اُسے اپنا بنایا جا نہیں سکتا
-----------------
تجھے اچھا نہیں لگتا تجھے میں ، تو تری مرضی
کسی کو پیار ایسے تو سکھایا جا نہیں سکتا
----------
اگر کوئی نہ چاہے گا محبّت مجھ سے کرنا تو
اسے محبوب اپنا تو بنایا جا نہیں سکتا
------------
اگر منزل جدا ہو تو چلے گا ساتھ کیسے وہ
کسی کو یوں ہی ساتھی تو بنایا جا نہیں سکتا
------
اگر کوئی جو لاغر ہو اٹھاؤں بوجھ اس کا تو
کسی کا بوجھ ایسے ہی اٹھایا جا نہیں سکتا
------
جو لمحہ بیت جاتا ہے کبھی واپس نہیں آتا
بڑھاپے میں جوانی کو تو لایا جا نہیں سکتا
----
سناؤ بات اس کو ہی تجھے سننا جو چاہے تو
جو سننا ہی نہ چاہے تو سنایا جا نہیں سکتا
----------------
ہمیشہ پھل تو ملتا ہے اُنہیں جو صبر کرتے ہیں
ہتھیلی پر تو سرسوں کو جمایا جا نہیں سکتا
------------
ترا سینہ رہے روشن خدا کے نور سے ارشد
ترے رب کو کسی صورت بُھلایا جا نہیں سکتا
 

الف عین

لائبریرین
آپ کے لیے تین باتوں کی نشان دہی ضروری ہے، پوسٹ کرنے سے پہلے ایک ایک نکتے پر غور کر لیں اور خود ہی اپنی اصلاح کر لیں
١۔ صیغہ (حال، ماضی مستقبل ) تخاطب (تو، تم، آپ) وغیرہ یکساں ہوں (اس غزل کی بات نہیں کر رہا ہوں)
٢۔ ایک ہی لفظ دونوں مصرعوں میں نہ دہرایا جائے
٣۔ بھرتی کے الفاظ ہی، بھی، تو وغیرہ سے بچیں۔
مزید یہ کہ قافیہ سمجھنے کی کوشش کریں
ان کے علاوہ خیال کی ندرت پر بھی دھیان دیں۔ مثلاً ایک مثال یاد آ گئی ہے
بیسیوں شعروں میں آپ نے یہ مضمون باندھا ہے کہ محبوب یہ یقین رکھے کہ عشق میں آپ وفا کی روش پر قائم رہیں گے، اور محبوب پر جان بھی دے دیں گے۔مگر کیا بات بن گئی؟ بحر و اوزان میں درست ہو جائے پر بھی اسے کوئی اچھا شعر کہہ سکتا ہے، اس میں مجھے کلام ہے۔ اب اس کے مقابلے میں غالب کا یہ شعر یاد کیجیے
تم شہر میں ہو تو ہمیں کیا غم، جب اٹھیں گے
لے آئیں گے بازار سے جا کر دل و جاں اور
وہی بات ہے لیکن یہ کہیں نہیں کہا گیا 'جان تم پر نثار کرتا ہوں'، سر دست مجھے حوالہ تو یاد نہیں لیکن شہیدان اسلام سے جب پوچھا جائے گا کہ وہ ان کو ملی ہوئی نعمتوں سے خوش ہیں؟ تو وہ جواب دیں گے کہ اے اللہ تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے لیکن بس یہ خواہش ہے کہ تو ہمیں پھر دنیا میں بھیجے اور ہم پھر تیری راہ میں اپنی جان لٹا دیں!
 
Top