انیس جان
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
عظیم
بزم اب خالی ہے پروانوں سے کیوں
سیکڑوں شمعیں ہے ، اک بھی گل نہیں
جو نشہ ساقی تری نظروں میں ہیں
اتنی زہریلی قسم سے مُل نہیں
کتنی وحشت ناک تھی بادِ خزاں
باغ میں اب تک نشانِ گُل نہیں
میں بھی مسلم ہوں بتاؤ میری جاں
میری میت پر پڑھی کیوں قُل نہیں
سوئیے جا کر کہ قبرستان میں
فتنے جھگڑے اور شور و غُل نہیں
مسلئہ کشمیر سے تشبیہ دوں
اتنی بھی پرپیچ وہ کاکل نہیں
درد تکلیفیں ہے تب تک اے انیس
زندگی کی شمع جب تک گل نہیں
محمد خلیل الرحمٰن
عظیم
بزم اب خالی ہے پروانوں سے کیوں
سیکڑوں شمعیں ہے ، اک بھی گل نہیں
جو نشہ ساقی تری نظروں میں ہیں
اتنی زہریلی قسم سے مُل نہیں
کتنی وحشت ناک تھی بادِ خزاں
باغ میں اب تک نشانِ گُل نہیں
میں بھی مسلم ہوں بتاؤ میری جاں
میری میت پر پڑھی کیوں قُل نہیں
سوئیے جا کر کہ قبرستان میں
فتنے جھگڑے اور شور و غُل نہیں
مسلئہ کشمیر سے تشبیہ دوں
اتنی بھی پرپیچ وہ کاکل نہیں
درد تکلیفیں ہے تب تک اے انیس
زندگی کی شمع جب تک گل نہیں