انیس جان
محفلین
الف عین
عظیم
محمد خلیل الرحمٰن
چل شیخ ہو پرے ، سنو! ہاں ہاں گزرگیا
چلتا ہوں بت کدے مرا ایماں گزر گیا
یادوں سے تیری اے مرے جاناں گزرگیا
مشکل تھا دورِ ہجر پر آساں گزر گیا
دن ختم ہوگئے ہیں تراویح و صوم کے
دے ساقیا شراب کہ رمضاں گزر گیا
اُس راستےکی خاک سےآتی ہےبوئےمشک
جس راستے سے وہ مہِ تاباں گزر گیا
مرنے کے بعد انیس مرے بولتے ہیں لوگ
حسن و وفا کا آج قدر داں گزر گیا
عظیم
محمد خلیل الرحمٰن
چل شیخ ہو پرے ، سنو! ہاں ہاں گزرگیا
چلتا ہوں بت کدے مرا ایماں گزر گیا
یادوں سے تیری اے مرے جاناں گزرگیا
مشکل تھا دورِ ہجر پر آساں گزر گیا
دن ختم ہوگئے ہیں تراویح و صوم کے
دے ساقیا شراب کہ رمضاں گزر گیا
اُس راستےکی خاک سےآتی ہےبوئےمشک
جس راستے سے وہ مہِ تاباں گزر گیا
مرنے کے بعد انیس مرے بولتے ہیں لوگ
حسن و وفا کا آج قدر داں گزر گیا