عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین
سر عظیم
نئی غزل کی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع
سہتے ہیں یوں غم ، گویا ہم سولی پر سو جاتے ہیں
تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے کرسی پر سو جاتے ہیں
کچی نیند سے تیرے خواب جگاتے ہیں جو روز ہمیں
لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنی مرضی پر سو جاتے ہیں
اپنے وطن پر جاں دیتے دیتے ہم فوجی وردی میں
چھوڑ کر اپنا وطن ، ہم غیر کی دھرتی پر سو جاتے ہیں
عشق کے ماروں کا گھر اپنا بھی ، گھر اپنا نہیں ہوتا
پاؤں پھیلا کے ہر راہ گزرتی پر سو جاتے ہیں۔
شکریہ
سر عظیم
نئی غزل کی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔
فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فع
سہتے ہیں یوں غم ، گویا ہم سولی پر سو جاتے ہیں
تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے کرسی پر سو جاتے ہیں
کچی نیند سے تیرے خواب جگاتے ہیں جو روز ہمیں
لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنی مرضی پر سو جاتے ہیں
اپنے وطن پر جاں دیتے دیتے ہم فوجی وردی میں
چھوڑ کر اپنا وطن ، ہم غیر کی دھرتی پر سو جاتے ہیں
عشق کے ماروں کا گھر اپنا بھی ، گھر اپنا نہیں ہوتا
پاؤں پھیلا کے ہر راہ گزرتی پر سو جاتے ہیں۔
شکریہ