فیضان قیصر
محفلین
صبح سے شام کریں گے کب تک
ایک ہی کام کریں گے کب تک
بے دلی یہ ہی فقط بتلا دے
آج آرام کریں گے کب تک
بارہاں تم سے توقع کرکے
خود کو ناکام کریں گے کب تک
یہ اداسی میں مٹر گشتی بھی
ہم سرِ شام کریں گے کب تک
آپ فیضان بھروسا کر کے
درد بدنام کریں گے کب تک
ایک ہی کام کریں گے کب تک
بے دلی یہ ہی فقط بتلا دے
آج آرام کریں گے کب تک
بارہاں تم سے توقع کرکے
خود کو ناکام کریں گے کب تک
یہ اداسی میں مٹر گشتی بھی
ہم سرِ شام کریں گے کب تک
آپ فیضان بھروسا کر کے
درد بدنام کریں گے کب تک