عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین
سر عظیم
غزل کی اصلاح فرما دیجئے
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، وہ سارا اتر گیا رنگ
ہمارے گالوں پہ برسی نمی ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ
عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے
عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ
وہ ووٹ لے کر عوام کے مسئلوں کا کرتا نہیں کوئی حل
مثال کے طور پر ہے جیسے ہمارے حاکم نے پی لی ہو بھنگ
تمہارے ہوتے ہوئے مرے دوست دشمنوں کی نہیں ضرورت
تمہارے دیکھے جو کارنامے ہمارے دشمن بھی رہ گئے دنگ
تمہارے جانے کے بعد ہم خود کلام ہوتے رہے مگر پھر
پتا نہیں کیا ، ہمیں کچھ ایسا ہوا کہ ہم خود سے آ گئے تنگ
ہمارا گزرا ہے وقت عمران گھر میں بھی اجنبیوں کے جیسے
گزر گئی زندگی ہماری ، زمانے سے ہو سکے نہ آہنگ
شکریہ
سر عظیم
غزل کی اصلاح فرما دیجئے
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، وہ سارا اتر گیا رنگ
ہمارے گالوں پہ برسی نمی ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ
عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے
عدو نے یوں فائدہ اٹھایا کہ سرحدوں پر بھی چھیڑ دی جنگ
وہ ووٹ لے کر عوام کے مسئلوں کا کرتا نہیں کوئی حل
مثال کے طور پر ہے جیسے ہمارے حاکم نے پی لی ہو بھنگ
تمہارے ہوتے ہوئے مرے دوست دشمنوں کی نہیں ضرورت
تمہارے دیکھے جو کارنامے ہمارے دشمن بھی رہ گئے دنگ
تمہارے جانے کے بعد ہم خود کلام ہوتے رہے مگر پھر
پتا نہیں کیا ، ہمیں کچھ ایسا ہوا کہ ہم خود سے آ گئے تنگ
ہمارا گزرا ہے وقت عمران گھر میں بھی اجنبیوں کے جیسے
گزر گئی زندگی ہماری ، زمانے سے ہو سکے نہ آہنگ
شکریہ