عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین
سر عظیم
اصلاح فرما دیجئے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
میرے جانے پر نہ جانے کیا کرے گا آسمان
اس زمیں کا یہ خلا کیسے بھرے گا آسمان
شام کی سرخی بدل کر پہنے گا کالا لباس
تم کرو گے جس طرح ویسا کرے گا آسمان
روز رکھ کر سینے پر جلتا ہوا اک آفتاب
جب جلائے گا ہمیں ، خود بھی جلے گا آسمان
کب تلک پتھروں کی بارش ہو گی جلتے جسم پر
کب تلک میری زمیں سے یوں لڑے گا آسمان
چاند سے بھی خوبصورت میں بناؤں گا تمہیں
چاند اپنا چھوڑ کر تم پر مرے گا آسمان
ہم ستونوں کے اگر پیروں تلے سے یہ زمین
تم نے کھینچی تو زمیں پر گر پڑے گا آسمان
یوں زمیں پر کھینچوں گا عمران میں نقش و نگار
رو پڑے گا ، جب مرے غم کو پڑھے گا آسمان
شکریہ
سر عظیم
اصلاح فرما دیجئے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
میرے جانے پر نہ جانے کیا کرے گا آسمان
اس زمیں کا یہ خلا کیسے بھرے گا آسمان
شام کی سرخی بدل کر پہنے گا کالا لباس
تم کرو گے جس طرح ویسا کرے گا آسمان
روز رکھ کر سینے پر جلتا ہوا اک آفتاب
جب جلائے گا ہمیں ، خود بھی جلے گا آسمان
کب تلک پتھروں کی بارش ہو گی جلتے جسم پر
کب تلک میری زمیں سے یوں لڑے گا آسمان
چاند سے بھی خوبصورت میں بناؤں گا تمہیں
چاند اپنا چھوڑ کر تم پر مرے گا آسمان
ہم ستونوں کے اگر پیروں تلے سے یہ زمین
تم نے کھینچی تو زمیں پر گر پڑے گا آسمان
یوں زمیں پر کھینچوں گا عمران میں نقش و نگار
رو پڑے گا ، جب مرے غم کو پڑھے گا آسمان
شکریہ
آخری تدوین: