فیضان قیصر
محفلین
آپ سے دور رہ کے اچھا ہوں
میں بھی اب آپ کے ہی جیسا ہوں
آپ کو بھولنا تو مشکل تھا
اس لیے خود کو بھول بیٹھا ہوں
کتنا ڈرپوک ہو گیا ہوں نا !
اب محبت سے بھی میں ڈرتا ہوں
میں کسی پر نہیں کھلا اب تک
ہاں اگرچہ رسائی دیتا ہوں
تم مرے ساتھ چل نہیں سکتے
میں تو تھوڑی سی دور چلتا ہوں
ایک فیضان نامی بندہ ہے
میں اسے ڈھونڈھنے کو نکلا ہوں
میں بھی اب آپ کے ہی جیسا ہوں
آپ کو بھولنا تو مشکل تھا
اس لیے خود کو بھول بیٹھا ہوں
کتنا ڈرپوک ہو گیا ہوں نا !
اب محبت سے بھی میں ڈرتا ہوں
میں کسی پر نہیں کھلا اب تک
ہاں اگرچہ رسائی دیتا ہوں
تم مرے ساتھ چل نہیں سکتے
میں تو تھوڑی سی دور چلتا ہوں
ایک فیضان نامی بندہ ہے
میں اسے ڈھونڈھنے کو نکلا ہوں