فیضان قیصر
محفلین
سلسلہ یہ نہیں تھمے گا کیا
دل کہیں پر نہیں لگے گا کیا؟
تم اگر دن نہیں گزارو گے
وقت آگے نہیں بڑھے گا کیا؟
آرزو، خواب ، غم ہئے رخصت
مجھ میں کچھ بھی نہیں رہے گا کیا؟
روک تو لوں میں خود کو جانے سے
جانے والا مگر رکے گا کیا؟
سن ،وہاں سانس لینا مشکل ہے
اب بھی اسکو تو گھر کہے گا کیا ؟
ٹھیک ہے اچھے دن بھی آئیں گے
تب تلک دل میں کچھ بچے گا کیا ؟
میں بھی فیضان سب سے مل تو لوں
ملکے مجھکو مگر ملے گا کیا ؟
دل کہیں پر نہیں لگے گا کیا؟
تم اگر دن نہیں گزارو گے
وقت آگے نہیں بڑھے گا کیا؟
آرزو، خواب ، غم ہئے رخصت
مجھ میں کچھ بھی نہیں رہے گا کیا؟
روک تو لوں میں خود کو جانے سے
جانے والا مگر رکے گا کیا؟
سن ،وہاں سانس لینا مشکل ہے
اب بھی اسکو تو گھر کہے گا کیا ؟
ٹھیک ہے اچھے دن بھی آئیں گے
تب تلک دل میں کچھ بچے گا کیا ؟
میں بھی فیضان سب سے مل تو لوں
ملکے مجھکو مگر ملے گا کیا ؟
آخری تدوین: