غزل برائے اصلاح

Muhammad Ishfaq

محفلین
مجھے ہے تیری آس تب تک
رہے گی چلتی سانس جب تک

کہ پھرے جام بزم میں تیری
نہ مگر پہنچا میرے لب تک

نہ ملے جب تک اک بھی قطرہ
رہے گی مجھ کو پیاس تب تک

کبھی تو ہوگی رات کی صبح
رہے گی چلتی یاس کب تک

خطا کا ہے کسی صلہ ملا
مجھےآئی وفا نہ راس اب تک

بجھی تو تھی یہ آگ لیکن
کہ دھواں جلا نصف شب تک

وہاں اشفاق ہوں جہاں سے
کہ پہنچے مری صدا سب تک
 
رہے گی مجھ کو پیاس تب تک
اس مصرعے میں اگر پیاس کو ’’پی۔یاس‘‘ تقطیع کیا جائے (جو کہ درست تقطیع نہیں) تو بحر مفاعلاتن مفاعلاتن بنے گی۔ مجھے نہیں معلوم کہ آپ کی مزعومہ بحر یہی ہے یا نہیں۔ جیسا کہ استادِ محترم نے اشارہ کیا، یہ کوئی خودساختہ بحر بھی ہوسکتی ہے۔
بہرحال، معمولی ترامیم کے ذریعے بیشتر مصارع کو مفاعلاتن مفاعلاتن کے وزن پر موزوں کیا جاسکتا ہے۔ میرا مشورہ یہ ہوگا کہ آپ غزل کو اس وزن پر موزوں کرکے دوبارہ لگائیں تو بہتر صلاح دی جاسکتی ہے۔
 
مجھے ہے تیری آس تب تک
رہے گی چلتی سانس جب تک

کہ پھرے جام بزم میں تیری
نہ مگر پہنچا میرے لب تک

نہ ملے جب تک اک بھی قطرہ
رہے گی مجھ کو پیاس تب تک

کبھی تو ہوگی رات کی صبح
رہے گی چلتی یاس کب تک

خطا کا ہے کسی صلہ ملا
مجھےآئی وفا نہ راس اب تک

بجھی تو تھی یہ آگ لیکن
کہ دھواں جلا نصف شب تک

وہاں اشفاق ہوں جہاں سے
کہ پہنچے مری صدا سب تک

مجھے تیری رہے گی آس تب تک
مری چلتی رہے گی سانس جب تک
 

Muhammad Ishfaq

محفلین
اس مصرعے میں اگر پیاس کو ’’پی۔یاس‘‘ تقطیع کیا جائے (جو کہ درست تقطیع نہیں) تو بحر مفاعلاتن مفاعلاتن بنے گی۔ مجھے نہیں معلوم کہ آپ کی مزعومہ بحر یہی ہے یا نہیں۔ جیسا کہ استادِ محترم نے اشارہ کیا، یہ کوئی خودساختہ بحر بھی ہوسکتی ہے۔
بہرحال، معمولی ترامیم کے ذریعے بیشتر مصارع کو مفاعلاتن مفاعلاتن کے وزن پر موزوں کیا جاسکتا ہے۔ میرا مشورہ یہ ہوگا کہ آپ غزل کو اس وزن پر موزوں کرکے دوبارہ لگائیں تو بہتر صلاح دی جاسکتی ہے۔
اساتذہ اکرام کی توجہ کا شکریہ !
ان جانے میں بن گئی ہے تو کیا یہ قابل قبول نہیں ؟ آئندہ احتیاط کریں گے۔
 

Muhammad Ishfaq

محفلین
اساتذہ اکرام سے گزارش ہے کہ مجھے کوئی ایک طرح مصرعہ دیں تاکہ میں اس پر طبع آزمائی کروں اور میری موزوں بحر پر مشق ہو۔ مثلا فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن شکریہ
 
ارفق بھائی نے جو صلاح دی ہے اس کے مطابق بحر ’’مفاعیلن مفاعیلن فعولن‘‘ بنتی ہے، مصرعے بھی انہوں نے تجویز کردیئے ہیں، سو آپ ان خطوط پر سوچ سکتے ہیں۔
میرا مشورہ ہے کہ اصلاح کے لئے غزل لگاتے وقت ساتھ میں اپنی مزعومہ بحر کے افاعیل لکھ دیا کریں۔
 

Muhammad Ishfaq

محفلین
ارفق بھائی نے جو صلاح دی ہے اس کے مطابق بحر ’’مفاعیلن مفاعیلن فعولن‘‘ بنتی ہے، مصرعے بھی انہوں نے تجویز کردیئے ہیں، سو آپ ان خطوط پر سوچ سکتے ہیں۔
میرا مشورہ ہے کہ اصلاح کے لئے غزل لگاتے وقت ساتھ میں اپنی مزعومہ بحر کے افاعیل لکھ دیا کریں۔
ٹھیک ہے سر !
 
Top