محمل ابراہیم
لائبریرین
چلو بےسبب ہم یوں ہی مسکرائیں
محبّت کے قصے سنیں اور سنائیں
یہ نفرت کی آندھی ہے دمدار کتنی
جلا کر دیئے اس کا زور آزمائیں
یوں چپ چاپ سہتے رہیں ظلم کب تک
جب ایسے ہے جینا تو ہم مر نہ جائیں
عبادت ہے جنت تو خدمت خدا ہے
کریں خدمتِ خلق اور رب کو پائیں
یہ آنسو نہیں یہ ہیں شبنم کے قطرے
گرا کر کلی پر اسے گل بنائیں
عبادت کدے کو بھی تم نے نہ بخشا
تمہیں اور کتنا نظر سے گرائیں
یہ جو زِندگی ہے یہ ہے رب کی نعمت
اسے عیش و عشرت میں کیوں ہم گنوائیں
جو سورج کی کرنیں ہیں آنگن میں اتریں
ہم اپنے لئے ان سے جُگنو بنائیں
سحؔر ٹوٹے دل کو چلو جوڑتے ہیں
یہ دل خانۂ رب ہے اس کو بچائیں
یا
کہ محشر میں یہ نیکیاں کام آئیں
یا
کہ کچھ نیکیاں کاش ہم بھی کمائیں
محبّت کے قصے سنیں اور سنائیں
یہ نفرت کی آندھی ہے دمدار کتنی
جلا کر دیئے اس کا زور آزمائیں
یوں چپ چاپ سہتے رہیں ظلم کب تک
جب ایسے ہے جینا تو ہم مر نہ جائیں
عبادت ہے جنت تو خدمت خدا ہے
کریں خدمتِ خلق اور رب کو پائیں
یہ آنسو نہیں یہ ہیں شبنم کے قطرے
گرا کر کلی پر اسے گل بنائیں
عبادت کدے کو بھی تم نے نہ بخشا
تمہیں اور کتنا نظر سے گرائیں
یہ جو زِندگی ہے یہ ہے رب کی نعمت
اسے عیش و عشرت میں کیوں ہم گنوائیں
جو سورج کی کرنیں ہیں آنگن میں اتریں
ہم اپنے لئے ان سے جُگنو بنائیں
سحؔر ٹوٹے دل کو چلو جوڑتے ہیں
یہ دل خانۂ رب ہے اس کو بچائیں
یا
کہ محشر میں یہ نیکیاں کام آئیں
یا
کہ کچھ نیکیاں کاش ہم بھی کمائیں
آخری تدوین: