محمد فائق
محفلین
#غزل
کر چکا تو ضد بہت اب میرا کہنا مان لے
دل مرے چھوڑ اس کی یادیں خود کو تنہا مان لے
ہجر کی یہ رات کٹنے والی ہے لگتا نہیں
کچھ چراغاں کرلے اور شب کو سویرا مان لے
وہ تو کارِ بے وفائی چھوڑنے والے نہیں
تھوڑا چین آجائے گا ان کو پرایا مان لے
کاروبارِ عشق میں بھی منفعت کا دخل ہے؟
میں نہیں مانوں گا چاہے ساری دنیا مان لے
آزمائش اور نہ لے آرائشِ دنیا مری
ہار میں تسلیم کرتا ہوں ، خدارا مان لے
عارضہ تنہائی کا بالکل رفع ہو جائے گا
ایسا کر فائق کتابوں کو مسیحا مان لے
کر چکا تو ضد بہت اب میرا کہنا مان لے
دل مرے چھوڑ اس کی یادیں خود کو تنہا مان لے
ہجر کی یہ رات کٹنے والی ہے لگتا نہیں
کچھ چراغاں کرلے اور شب کو سویرا مان لے
وہ تو کارِ بے وفائی چھوڑنے والے نہیں
تھوڑا چین آجائے گا ان کو پرایا مان لے
کاروبارِ عشق میں بھی منفعت کا دخل ہے؟
میں نہیں مانوں گا چاہے ساری دنیا مان لے
آزمائش اور نہ لے آرائشِ دنیا مری
ہار میں تسلیم کرتا ہوں ، خدارا مان لے
عارضہ تنہائی کا بالکل رفع ہو جائے گا
ایسا کر فائق کتابوں کو مسیحا مان لے
آخری تدوین: