اشرف علی
محفلین
محترمالف عین صاحب
محترمسید عاطف علی صاحب
محترمیاسر شاہ صاحب
محترممحمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
کبھی سنا ہی نہیں میں نے اتنا پیارا نام
کہا یہ میں نے ، بتایا جب اُس نے اپنا نام
کسی نے منع کیا ہے مجھے بتانے سے
اسی لیے تو بتاتا نہیں میں اُس کا نام
چھپانے کی تو بہت سعی میں نے کی لیکن
لگا لیا پتہ منٹوں میں اُس نے میرا نام
مِری نظر میں مِری وہ غزل ادھوری ہے
کہ جس میں لا نہیں پایا ہوں میں تمہارا نام
نہ پوچھ مجھ سے کہ میں کس سے پیار کرتا ہوں
نہ لے سکوں گا تِرے سامنے میں تیرا نام
تجھے پتا ہے ؟ تجھے دیکھتے ہی دل نے کہا
کہ ہونا چاہیے تیرا فقط شگفتہ نام
اسی غزل کے کسی ایک شعر میں ہے چھپا
بتاؤ ڈھونڈ کے جلدی سے اُس حسیں کا نام
یہ اور بات کہ اب یاد بھی نہ ہو اس کو
کبھی لکھا تھا ہتھیلی پہ اس نے میرا نام
بہت تلاش کیا پھر بھی مل سکا نہ مجھے
کسی لغت میں تِرے جیسا کوئی اچھا نام
نہ تھا نہ ہے نہ کبھی ہوگا یہ گوارہ مجھے
کہ تیرے نام سا رکھّے کوئی کسی کا نام
ہے پچھلی بات اگر یاد تو بتاؤ ذرا
لہو سے کس نے لکھا تھا کبھی تمہارا نام
ہمارے نام میں کیا خاص بات ہے ایسی
کوئی بھلا نہیں پاتا ہے کیوں ہمارا نام
نہیں ہے کوئی ضرورت تجھے بتانے کی
مجھے پتا ہے کہ اشرف علی ہے تیرا نام
محترمسید عاطف علی صاحب
محترمیاسر شاہ صاحب
محترممحمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
غزل
کبھی سنا ہی نہیں میں نے اتنا پیارا نام
کہا یہ میں نے ، بتایا جب اُس نے اپنا نام
کسی نے منع کیا ہے مجھے بتانے سے
اسی لیے تو بتاتا نہیں میں اُس کا نام
چھپانے کی تو بہت سعی میں نے کی لیکن
لگا لیا پتہ منٹوں میں اُس نے میرا نام
مِری نظر میں مِری وہ غزل ادھوری ہے
کہ جس میں لا نہیں پایا ہوں میں تمہارا نام
نہ پوچھ مجھ سے کہ میں کس سے پیار کرتا ہوں
نہ لے سکوں گا تِرے سامنے میں تیرا نام
تجھے پتا ہے ؟ تجھے دیکھتے ہی دل نے کہا
کہ ہونا چاہیے تیرا فقط شگفتہ نام
اسی غزل کے کسی ایک شعر میں ہے چھپا
بتاؤ ڈھونڈ کے جلدی سے اُس حسیں کا نام
یہ اور بات کہ اب یاد بھی نہ ہو اس کو
کبھی لکھا تھا ہتھیلی پہ اس نے میرا نام
بہت تلاش کیا پھر بھی مل سکا نہ مجھے
کسی لغت میں تِرے جیسا کوئی اچھا نام
نہ تھا نہ ہے نہ کبھی ہوگا یہ گوارہ مجھے
کہ تیرے نام سا رکھّے کوئی کسی کا نام
ہے پچھلی بات اگر یاد تو بتاؤ ذرا
لہو سے کس نے لکھا تھا کبھی تمہارا نام
ہمارے نام میں کیا خاص بات ہے ایسی
کوئی بھلا نہیں پاتا ہے کیوں ہمارا نام
نہیں ہے کوئی ضرورت تجھے بتانے کی
مجھے پتا ہے کہ اشرف علی ہے تیرا نام