محمد فائق
محفلین
اتنا دلکش بیان ہو اپنا
نکتہ چیں ہم زبان ہو اپنا
یا
غیر بھی ہم زبان۔۔۔۔۔۔
دونوں تنہائیوں کے مرکز ہیں
دشت ہو یا مکان ہو اپنا
دل ہے اک ، وہ بھی ان کے قابو میں
کوئی تو ترجمان ہو اپنا
عشق کا ہر سوال مشکل ہے
خیر سے امتحان ہو اپنا
بے وفائی شعار ہے ان کا
بس یہ وہم و گمان ہو اپنا
دشمنی مول لوں زمانے سے
وہ اگر مہربان ہو اپنا
دنیا نا قدر ہے بڑی فائق!
آپ ہی قدر دان ہو اپنا
نکتہ چیں ہم زبان ہو اپنا
یا
غیر بھی ہم زبان۔۔۔۔۔۔
دونوں تنہائیوں کے مرکز ہیں
دشت ہو یا مکان ہو اپنا
دل ہے اک ، وہ بھی ان کے قابو میں
کوئی تو ترجمان ہو اپنا
عشق کا ہر سوال مشکل ہے
خیر سے امتحان ہو اپنا
بے وفائی شعار ہے ان کا
بس یہ وہم و گمان ہو اپنا
دشمنی مول لوں زمانے سے
وہ اگر مہربان ہو اپنا
دنیا نا قدر ہے بڑی فائق!
آپ ہی قدر دان ہو اپنا