خورشیداحمدخورشید
محفلین
محترم اساتذہ کرام طویل غیر حاضری کے بعد ایک غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں آپ سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ
مرے خدا تُو مسرت سے بھر دے گھر میرا
مصیبتوں کا سفر کردے مختصر میرا
گذر رہی ہے شبِ غم بڑی سہولت سے
زبانِ حال سمجھتا ہے چارہ گر میرا
جدائیاں ہیں کہ دن رات بڑھتی جاتی ہیں
مجھے گمان ہے معکوس ہے سفر میرا
کہا تھا اُس نے مجھے لوٹ کے وہ آئے گا
تمام عمر کھُلا ہی رہا ہے در میرا
کسی چراغ میں ہے روشنی نہیں باقی
طلوع جب سے ہوا ہے حسیں قمر میرا
جھُکا نہیں ہے کبھی اور جھُک نہ پائے گا
سوائے تیرے خدا عاجزی سے سر میرا
شراب سے ہے نہ ساقی سے واسطہ مجھ کو
نہ میکدے سے ہوا ہے کبھی گذر میرا
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ
مرے خدا تُو مسرت سے بھر دے گھر میرا
مصیبتوں کا سفر کردے مختصر میرا
گذر رہی ہے شبِ غم بڑی سہولت سے
زبانِ حال سمجھتا ہے چارہ گر میرا
جدائیاں ہیں کہ دن رات بڑھتی جاتی ہیں
مجھے گمان ہے معکوس ہے سفر میرا
کہا تھا اُس نے مجھے لوٹ کے وہ آئے گا
تمام عمر کھُلا ہی رہا ہے در میرا
کسی چراغ میں ہے روشنی نہیں باقی
طلوع جب سے ہوا ہے حسیں قمر میرا
جھُکا نہیں ہے کبھی اور جھُک نہ پائے گا
سوائے تیرے خدا عاجزی سے سر میرا
شراب سے ہے نہ ساقی سے واسطہ مجھ کو
نہ میکدے سے ہوا ہے کبھی گذر میرا
آخری تدوین: