غزل برائے اصلاح

Arshad khan

محفلین
حالت پہ عقل و ہوش کے غمگین وہ ہوئی
جو خود جنوں کے سانچے میں ڈھال کر گئی

یہ درد اور درد سے بھرپور زندگی
یہ درد ہی نشانی مرے پاس ہے تری

نپٹا کے سارے کام کیا یاد پھر اسے
فہرست میں رکھا ہے محبت کو آخری

کس نے تجھے کہا تھا مسافر سے پیار کا
اب جھیلنی پڑے گی شب و روز بے بسی

دل کو نہیں سکون میسر تمہارے بن
رہتا ہے شب و روز تخیل میں آپکی
 

الف عین

لائبریرین
حالت پہ عقل و ہوش کے غمگین وہ ہوئی
جو خود جنوں کے سانچے میں ڈھال کر گئی
وہ مؤنث؟ دوسرا مصرع بحر سے خارج
یہ درد اور درد سے بھرپور زندگی
یہ درد ہی نشانی مرے پاس ہے تری
درد کا بار بار دہرایا جانا اچھا نہیں لگتا
نپٹا کے سارے کام کیا یاد پھر اسے
فہرست میں رکھا ہے محبت کو آخری
ٹھیک ہے،
کس نے تجھے کہا تھا مسافر سے پیار کا
اب جھیلنی پڑے گی شب و روز بے بسی
پہلے مصرع میں واضح کریں کہ "پیار کرنے کے لئے" کس نے کہا تھا
دل کو نہیں سکون میسر تمہارے بن
رہتا ہے شب و روز تخیل میں آپکی
شتر گربہ
آپ کی تخیل؟ آپ کے ہونا چاہیے جو قافیہ نہیں بنتا
 
Top