Arshad khan
محفلین
حالت پہ عقل و ہوش کے غمگین وہ ہوئی
جو خود جنوں کے سانچے میں ڈھال کر گئی
یہ درد اور درد سے بھرپور زندگی
یہ درد ہی نشانی مرے پاس ہے تری
نپٹا کے سارے کام کیا یاد پھر اسے
فہرست میں رکھا ہے محبت کو آخری
کس نے تجھے کہا تھا مسافر سے پیار کا
اب جھیلنی پڑے گی شب و روز بے بسی
دل کو نہیں سکون میسر تمہارے بن
رہتا ہے شب و روز تخیل میں آپکی
جو خود جنوں کے سانچے میں ڈھال کر گئی
یہ درد اور درد سے بھرپور زندگی
یہ درد ہی نشانی مرے پاس ہے تری
نپٹا کے سارے کام کیا یاد پھر اسے
فہرست میں رکھا ہے محبت کو آخری
کس نے تجھے کہا تھا مسافر سے پیار کا
اب جھیلنی پڑے گی شب و روز بے بسی
دل کو نہیں سکون میسر تمہارے بن
رہتا ہے شب و روز تخیل میں آپکی