سید اسد معروف
محفلین
جو مجھ پہ بیت چکے ہیں وہ غم چھپانے دو
میں آج خوش ہوں ، مجھے کھل کے مسکرانے دو
جو صرف میرے لئے سب کو چھوڑ آیا تھا
وہ مجھ سے روٹھ گیا ہے ، مجھے منانے دو
غمِ معاش کو چھوڑو، تم اپنے گھر میں رہو
یہ بوجھ میرے لئے ہے، مجھے اٹھانے دو
میں سب کو ہار چکا ہوں وفا کے رستے میں
اک اپنا آپ بچا ہے ، سو آزمانے دو
وہ مسکرا کے ملا ہے تو ہنس کے بات کرو
یہ بے رخی کی شکایات آج جانے دو
دیارِ جلوہِ جاناں یا کنجِ تنہائی
ازل سے چاہنے والوں کے ہیں ٹھکانے دو
جھلک رہا ہے نگارش میں ذوقِ یکتائی
کہاں لکھے کسی کردار پہ فسانے دو
گلے سے لگ کے جو روئے تو وقت ٹھہر گیا
ملے ہیں یار کسی موڑ پہ پرانے دو
میں آج خوش ہوں ، مجھے کھل کے مسکرانے دو
جو صرف میرے لئے سب کو چھوڑ آیا تھا
وہ مجھ سے روٹھ گیا ہے ، مجھے منانے دو
غمِ معاش کو چھوڑو، تم اپنے گھر میں رہو
یہ بوجھ میرے لئے ہے، مجھے اٹھانے دو
میں سب کو ہار چکا ہوں وفا کے رستے میں
اک اپنا آپ بچا ہے ، سو آزمانے دو
وہ مسکرا کے ملا ہے تو ہنس کے بات کرو
یہ بے رخی کی شکایات آج جانے دو
دیارِ جلوہِ جاناں یا کنجِ تنہائی
ازل سے چاہنے والوں کے ہیں ٹھکانے دو
جھلک رہا ہے نگارش میں ذوقِ یکتائی
کہاں لکھے کسی کردار پہ فسانے دو
گلے سے لگ کے جو روئے تو وقت ٹھہر گیا
ملے ہیں یار کسی موڑ پہ پرانے دو