سید فصیح احمد
لائبریرین
اساتذاہ اور سینئرز سے راہنمائی کی درخواست ہے۔
میں تو نظروں کا قیدی ہوں
کہ حد بندی نہیں کوئی
ہلا دے جو یہ نیلی چھت
وہ فریادی نہیں کوئی
خیالوں میں وہ ناری ہے
تو اب سردی نہیں کوئی
چلا آرام سے خنجر
مجھے جلدی نہیں کوئی
میں تو اندر سے بنجر ہوں
کہ آبادی نہیں کوئی
حسن بازار میں بِکتا
بِنا نقدی نہیں کوئی
ہیں کپڑے عارضی احمدؔ
وہاں وردی نہیں کوئی
میں تو نظروں کا قیدی ہوں
کہ حد بندی نہیں کوئی
ہلا دے جو یہ نیلی چھت
وہ فریادی نہیں کوئی
خیالوں میں وہ ناری ہے
تو اب سردی نہیں کوئی
چلا آرام سے خنجر
مجھے جلدی نہیں کوئی
میں تو اندر سے بنجر ہوں
کہ آبادی نہیں کوئی
حسن بازار میں بِکتا
بِنا نقدی نہیں کوئی
ہیں کپڑے عارضی احمدؔ
وہاں وردی نہیں کوئی