غزل برائے اصلاح

صفی حیدر

محفلین
جگاتے ہیں مجھ کو خواب میرے
یہ رتجگے ہیں عذاب میرے
ستاروں کا ہی شمار کرنا
یہ راتوں کے ہیں نصاب میرے
نہ راستہ ہے نہ کوئی منزل
بے سمت سے ہیں شباب میرے
نہ ختم ہو گی تلاش میری
کہاں سے آئیں جواب میرے
ہمیشہ تقسیم ہوتا ہوں میں
یہ رشتوں کے ہیں حساب میرے
مجھے دے دو اپنے خار سب ہی
یہ تم لے لو سب گلاب میرے
گناہ سب میرے نام لکھ دو
کہ کھو گئے ہیں ثواب میرے
صفی مٹا دیں گے پیاس میری
یہ سندھ راوی چناب میرے
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے۔ کچھ شعروں میں حروف کا اسقاط اچھا نہیں لگتا۔
بے سمت سے ہیں شباب میرے
’بسمت‘ تقطیع ہوتا ہے۔ جو درست نہیں۔
مجھے دے دو اپنے خار سب ہی
یہ تم لے لو سب گلاب میرے
مجھے ’ددو‘ اور دوسرے میں ’تم للو‘ بھی درست نہیں۔

کہ کھو گئے ہیں ثواب میرے
میں عیب تنافر ہے۔ ’ککھو‘ کی وجہ سے
باقی شاید درست ہیں۔
 

صفی حیدر

محفلین
اچھی غزل ہے۔ کچھ شعروں میں حروف کا اسقاط اچھا نہیں لگتا۔
بے سمت سے ہیں شباب میرے
’بسمت‘ تقطیع ہوتا ہے۔ جو درست نہیں۔
مجھے دے دو اپنے خار سب ہی
یہ تم لے لو سب گلاب میرے
مجھے ’ددو‘ اور دوسرے میں ’تم للو‘ بھی درست نہیں۔

کہ کھو گئے ہیں ثواب میرے
میں عیب تنافر ہے۔ ’ککھو‘ کی وجہ سے
باقی شاید درست ہیں۔
استادِ محترم آپ کی راہنمائی کا بہت شکریہ ۔عیب تنافر کے بارے میں میرا علم محدود ہے ۔لیکن آپ کی نشاندہی کے بعد میں نے تحقیق کی اور اس بارے میں کچھ آگہی حاصل کی ۔طفلِ مکتب ہوں اور آپ کی مزید راہنمائی کا طلبگار ہوں ۔
استادِ محترم میں نے یہ غزل ۔مَفاعلاتن مَفاعلاتن ۔ کے وزن پر لکھی ہے ۔اس میں " بے سمت " " دے دو " " لے لو " ۔کی تقطیع کیا ہو گی ؟؟؟ ۔ کیا " بے سمت سے ہیں " کا وزن ۔مَفاعلاتن ۔ نہیں ہو گا ؟؟؟؟؟
 

الف عین

لائبریرین
درست تلفظ کے حساب سے ’بے سمت ’مفعول ہو گا۔اور دے دو، لے لو، فعلن۔ تم نے ’بسمت‘ باندھا ہے۔’مفاعِ‘ کے وزن پر،
 
Top