صفی حیدر
محفلین
محترم سر الف نون ۔۔ ابن رضا۔۔اور دیگر شرکائے محفل سے اصلاح کی درخواست ۔۔۔
میں جانے کب سے سویا نہیں ہوں
شاید جی بھر کے رویا نہیں ہوں
میں زندہ ہوں پر کچھ اس طرح سے
لگتا ہے یوں میں گویا نہیں ہوں
اک آنسواس پر تیرا گرا تھا
مدت سے دامن دھویا نہیں ہوں
اس فصل کو اب بھی کاٹتا ہوں
میں بیج جس کا بویا نہیں ہوں
یہ میری آنکھوں میں تنکا سا ہے
جانِ صفی میں رویا نہیں ہوں
میں جانے کب سے سویا نہیں ہوں
شاید جی بھر کے رویا نہیں ہوں
میں زندہ ہوں پر کچھ اس طرح سے
لگتا ہے یوں میں گویا نہیں ہوں
اک آنسواس پر تیرا گرا تھا
مدت سے دامن دھویا نہیں ہوں
اس فصل کو اب بھی کاٹتا ہوں
میں بیج جس کا بویا نہیں ہوں
یہ میری آنکھوں میں تنکا سا ہے
جانِ صفی میں رویا نہیں ہوں