محمد فائق
محفلین
یہ محفل کا ہر اک سامع مرا غمخوار ہوجائے
یہاں میرے مصائب کا اگر اظہار ہوجائے
ہمیں بھی اپنے چہرے کا ذرا دیدار کروادیں
ہم اندھوں کے لیے بھی آئینہ ہموار ہوجائے
مظالم ہنس کے سہ لیتا ہوں میں_ہرگز نہ حیرت کر
ترا ہر وار اے ظالم اگر بیکار ہوجائے
اگر ہوجائیں فائق سیم و زر پیمانہء عزت
ہماری آبرو رسوا سرِ بازار ہوجائے
یہاں میرے مصائب کا اگر اظہار ہوجائے
ہمیں بھی اپنے چہرے کا ذرا دیدار کروادیں
ہم اندھوں کے لیے بھی آئینہ ہموار ہوجائے
مظالم ہنس کے سہ لیتا ہوں میں_ہرگز نہ حیرت کر
ترا ہر وار اے ظالم اگر بیکار ہوجائے
اگر ہوجائیں فائق سیم و زر پیمانہء عزت
ہماری آبرو رسوا سرِ بازار ہوجائے
آخری تدوین: