غزل برائے اصلاح

حسیب بسمل

محفلین
یہاں جو کیئے ہیں ستم تُو نے نہیں وہ کم نہیں
ستم ظریف دل میں تیرے بھی کہیں پہ رحم نہیں
رقم جو کر رہاں ہوں میں غزل ہے نظم تو نہیں
یہ دل مرا ہے زندہ یارو دلِ عدم نہیں
کرے گا عدل اب مرا خدا ہی مَیں کیا کروں گا
تُو نے جو توڑ پھینکا یار دل وہ منتقم نہیں
تُو کھا نہ قسم اب تو ہاں گلی رقیب کی ہے یہ
وفا شکن مجھے تو تجھ پہ اب ذرا بھرم نہیں
گیا تھا مے کدے میں اسکا جامِ دید پینے کو
یہ کیا ستم ہے مے کدے میں میرا وہ صنم نہیں
ہُوا عطا کہاں سے، تجھ کو ذوقِ شاعری حسیؔب
نسب میں تیرے تو، کوئی بھی صاحب ِ قلم نہیں
حسیؔب مغل ۔۔۔ بسمؔل
 

فرقان احمد

محفلین
اصلاح تو اساتذہ ہی کریں گے.
آپ کا تخلص حسیب ہے یا بسمل؟
محترم! آپ کا سوال تو بالکل بنتا ہے۔ برسبیل تذکرہ ایک بات یاد آ گئی۔ انور مقصود کے قلم کے شاہکار پی ٹی وی کے مشہور زمانہ ڈراما 'آنگن ٹیڑھا' میں جب 'چودھری صاحب' (ارشد محمود)ہمشیرہ (دردانہ بٹ) کو مومن کا کہا یہ شعر سناتے ہیں،

'تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا'

تو ہمشیرہ صاحبہ حیرت اور تعجب کے عالم میں چودھری صاحب سے پوچھتی ہیں، 'بھائی جان چودھری! یہ شعر مومن کا ہے یا گویا کا'

خیر، سوال تو بنتا ہے، امید ہے صاحبِ پوسٹ جواب سے ضرور ہمکنار کریں گے۔
 

حسیب بسمل

محفلین
حسیب اور بسمل دونوں ہی کرتا ہوں۔

حسیب میرا نام ہے۔ اور۔۔ بسمل تخلص کرتا ہوں البتہ حسیب نسبتًا زیادہ لکھتا ہوں۔
 
آخری تدوین:
Top