محمد فائق
محفلین
علم کی جہل پر کوئی سبقت نہیں
علم کے ساتھ میں گر بصیرت نہیں
ناپسندی کا لوگوں سے شکوہ نہ کر
تجھ میں کیا خود پسندی کی خصلت نہیں؟
بن چکی ہے وفا باب تاریخ کا
اب کسی کو کسی سے محبت نہیں
اپنے اعمال بھی دیکھ واعظ ذرا
بس ترا کام وعظ و نصیحت نہیں
تیری باتیں ہیں فائق بڑے کام کی
شاعری میں اگرچہ لطافت نہیں
علم کے ساتھ میں گر بصیرت نہیں
ناپسندی کا لوگوں سے شکوہ نہ کر
تجھ میں کیا خود پسندی کی خصلت نہیں؟
بن چکی ہے وفا باب تاریخ کا
اب کسی کو کسی سے محبت نہیں
اپنے اعمال بھی دیکھ واعظ ذرا
بس ترا کام وعظ و نصیحت نہیں
تیری باتیں ہیں فائق بڑے کام کی
شاعری میں اگرچہ لطافت نہیں