مانی عباسی
محفلین
الف عین محمد وارث
محمد یعقوب آسی @ مزمل شیخ بسمل
درد پیتا ھوں مگر جام پی کر
کیا پھرے ھو تم سر عام پی کر
ساقی آنکھوں سے تری جام پی کر،
پینے کا کرتا ھوں میں کام پی کر.
کہہ رہے ھیں تارے اک دوسرے سے
چمکیں گے ہم آج کی شام پی کر
اشک کو آبِ بقا مان کے پی
عشق میں ملتا ھے آرام پی کر
منتظر ھوں اب کے اے موت ترا
جی رہا ھوں بس ترا نام پی کر
ہوگی وہ بھی چودھویں کی شب ہی
چاند نکلا جب درِ بام پی کر
شعر سن کر مانی کے کہنے لگے
کیوں مچاتا ھے یہ کہرام پی کر...........
محمد یعقوب آسی @ مزمل شیخ بسمل
درد پیتا ھوں مگر جام پی کر
کیا پھرے ھو تم سر عام پی کر
ساقی آنکھوں سے تری جام پی کر،
پینے کا کرتا ھوں میں کام پی کر.
کہہ رہے ھیں تارے اک دوسرے سے
چمکیں گے ہم آج کی شام پی کر
اشک کو آبِ بقا مان کے پی
عشق میں ملتا ھے آرام پی کر
منتظر ھوں اب کے اے موت ترا
جی رہا ھوں بس ترا نام پی کر
ہوگی وہ بھی چودھویں کی شب ہی
چاند نکلا جب درِ بام پی کر
شعر سن کر مانی کے کہنے لگے
کیوں مچاتا ھے یہ کہرام پی کر...........