مانی عباسی
محفلین
شوکت پرویز
محمد اظہر نذیر مزمل شیخ بسمل
الف عین محمد یعقوب آسی
محمد اظہر نذیر مزمل شیخ بسمل
الف عین محمد یعقوب آسی
ملاقات ہوتی ہے کیا جام پی کر
پہن لیتے ہیں لوگ احرام پی کر
نکلنے لگا جب میں کل شام پی کر
ملا چاند مجھ کو سرِ بام پی کر
پلانے سے پہلے نظر کیوں ملائی
تمام اب کے ہوگا مرا کام پی کر
ان اشکوں کو آبِ بقا مان کے پی
محبت میں ملتا ہے آرام پی کر
بہت منتظر ہوں اب اے موت تیرا
جیے جا رہا ہوں ترا نام پی کر
سنائیں جو مانی نے غزلیں تو بولے
خدارا مچاؤ نہ کہرام پی کر ..........