غزل برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

مانی عباسی

محفلین
نہ تارِ اشک کو گر ہم لہو کرتے
بھلا کیسے ادا رسمِ وضو کرتے
کبھی جو بیٹھ کر تم گفتگو کرتے
تمامِ ہجر کی ہم جستجو کرتے
محبت کچھ نہیں ہوتی اگر تو کیوں
سرِ بازار نیلام آبرو کرتے
سنا ہے مرکزِ گیسوئے جاناں کی
مریدانِ قمر ہیں آرزو کرتے
حدودِ کفر سے آگے نکل جاتے
اگر تم کو بیان اپنا عدو کرتے
روایت توڑ کر سب بزمِ مے والے
غم اپنے کب تلک نذرِ سبو کرتے
ہٹا آنچل، دکھا کاجل، ہوئے پاگل
عطا جز دلبری کیا خوبرو کرتے
فقط تسکینِ دل کے واسطے مانی
نمک سے زخمِ دل ہیں اب رفو کرتے...
 

الف عین

لائبریرین
اوزان تو درست ہیں اس غزل کے۔ مفاعیلن 3 بار کے افاعیل ہیں۔ بیانیہ کہیں کہیں اوبڑ کھابڑ ہو گیا ہے۔
نہ تارِ اشک کو گر ہم لہو کرتے
بھلا کیسے ادا رسمِ وضو کرتے
//پہلا مصرع اگر یوں کریں
نہ اپنے آنسوؤں کو ہم لہو کرتے

کبھی جو بیٹھ کر تم گفتگو کرتے
تمامِ ہجر کی ہم جستجو کرتے
//تمامِ ہجر؟ اچھا نہیں لگ رہا۔

محبت کچھ نہیں ہوتی اگر تو کیوں
سرِ بازار نیلام آبرو کرتے
// محبت کچھ گر نہ ہوتی تو آخر کیوں
بہتر ہو گا

سنا ہے مرکزِ گیسوئے جاناں کی
مریدانِ قمر ہیں آرزو کرتے
//شعر سمجھ میں نہین آیا۔

حدودِ کفر سے آگے نکل جاتے
اگر تم کو بیان اپنا عدو کرتے
//عدو بیان کرنا سے مراد محض ’کہنا‘ ہی ہے نا۔ اس سورت میں
بیاں تم کو اگر اپنا عدو کرتے
بہتر ہو گا۔

روایت توڑ کر سب بزمِ مے والے
غم اپنے کب تلک نذرِ سبو کرتے
//درست

ہٹا آنچل، دکھا کاجل، ہوئے پاگل
عطا جز دلبری کیا خوبرو کرتے
//پہلے مصرع کا بیانیہ پسند نہیں آیا۔ ’ہوئے پاگل‘ تو یقیناً حشو ہو گا۔

فقط تسکینِ دل کے واسطے مانی
نمک سے زخمِ دل ہیں اب رفو کرتے
//نمک سے رفو؟ نمک پاشی تو ممکن ہے لیکن رفو؟؟
 

مانی عباسی

محفلین
اوزان تو درست ہیں اس غزل کے۔ مفاعیلن 3 بار کے افاعیل ہیں۔ بیانیہ کہیں کہیں اوبڑ کھابڑ ہو گیا ہے۔
نہ تارِ اشک کو گر ہم لہو کرتے
بھلا کیسے ادا رسمِ وضو کرتے
//پہلا مصرع اگر یوں کریں
نہ اپنے آنسوؤں کو ہم لہو کرتے
اس طرح گرہ صحیح لگ رہی ہے ؟؟؟؟
 

مانی عباسی

محفلین
محبت کچھ نہیں ہوتی اگر تو کیوں
سرِ بازار نیلام آبرو کرتے
// محبت کچھ گر نہ ہوتی تو آخر کیوں
بہتر ہو گا

حدودِ کفر سے آگے نکل جاتے
اگر تم کو بیان اپنا عدو کرتے
//عدو بیان کرنا سے مراد محض ’کہنا‘ ہی ہے نا۔ اس سورت میں
بیاں تم کو اگر اپنا عدو کرتے
بہتر ہو گا۔
یہاں آپ سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔شکریہ خوش رہیں
 

الف عین

لائبریرین
بعض اوقات درد کو بڑھانے سے درد کا علاج ہو جاتا ہے.۔۔۔ ۔۔۔ ۔
وہ تو درست ہے، لیکن میں نے لکھا تھا کہ نمک سے رفو کس طرح کیا جا سکتا ہے؟


زلفوں میں چھپے مکھڑے کو چاند سے تشبیہ دی ہے جس کی آرزو
مریدان قمر یعنی ستارے بھی رکھتے ہیں.۔۔۔ ۔۔۔ ۔
یہ سمجھنے کا شعر میں تو کوئی قرینہ نظر نہیں آتا

حشو اور زوائد ان الفاظ یا فقروں کو کہتے ہیں جن کو زبردستی بحر و اوزان پورے کرنے کے لئے لایا جاتا ہے۔


اور یہاں مجھ سے ٹائپو ہو گیا۔
// محبت کچھ گر نہ ہوتی تو آخر کیوں
در اصل اس کو یوں پڑھو
محبت کچھ نہ گر ہوتی تو آخر کیوں
 

مانی عباسی

محفلین
حشو اور زوائد ان الفاظ یا فقروں کو کہتے ہیں جن کو زبردستی بحر و اوزان پورے کرنے کے لئے لایا جاتا ہے۔
ہٹا آنچل، دکھا کاجل، ہوئے پاگل
اس جملے میں کیفیت بیان کر رہا ہوں کب جب آنچل ہٹا تو کاجل بھری آنکھیں دکھیں اور پاگل ہوئے۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top