مانی عباسی
محفلین
یہ بازی ہار کے یارو مجھے زندہ نہیں رہنا
مرے اپنو مرے پیارو مجھے زندہ نہیں رہنا
زمیں زادہ ہوں خواہش چاند کی ہے چھو نہیں سکتا
رقابت ختم اے تارو مجھے زندہ نہیں رہنا
بہت سے لوگ کم ہمت کہیں گے جانتا ہوں میں
شجاعت کے ادا کارو مجھے زندہ نہیں رہنا
چھلے پاؤں کٹھن رستے مگر منزل نہ مل پائی
بقا کے آب کی دھارو مجھے زندہ نہیں رہنا
کہا کچھ بھی نہیں جائے گا میرے قاتلو تمکو
بلا خوف و جھجک مارو مجھے زندہ نہیں رہنا
مری غزلوں کو پڑھنا میں ملوں گا اب وہیں تمکو
خدا حافظ پرستارو مجھے زندہ نہیں رہنا ۔۔۔۔۔۔۔
مرے اپنو مرے پیارو مجھے زندہ نہیں رہنا
زمیں زادہ ہوں خواہش چاند کی ہے چھو نہیں سکتا
رقابت ختم اے تارو مجھے زندہ نہیں رہنا
بہت سے لوگ کم ہمت کہیں گے جانتا ہوں میں
شجاعت کے ادا کارو مجھے زندہ نہیں رہنا
چھلے پاؤں کٹھن رستے مگر منزل نہ مل پائی
بقا کے آب کی دھارو مجھے زندہ نہیں رہنا
کہا کچھ بھی نہیں جائے گا میرے قاتلو تمکو
بلا خوف و جھجک مارو مجھے زندہ نہیں رہنا
مری غزلوں کو پڑھنا میں ملوں گا اب وہیں تمکو
خدا حافظ پرستارو مجھے زندہ نہیں رہنا ۔۔۔۔۔۔۔
آخری تدوین: