عین عین
لائبریرین
کوئی دیکھے تو حالت بام و دَر کی
یہ صورت کیا ہوئی ہے میرے گھر کی
نشاں، منزل کا مجھ کو مل گیا ہے
نہیں جاتی مگر عادت سفر کی
ہمارا مشغلہ اتنا ہی تھا بس
خبر دینا اُدھر جا کے اِدھر کی
ذرا سی دیر میں نظروں سے اوجھل!
تمھیں درکار تھی مہلت نظر کی
جسے مقتل کی عادت ہو گئی ہے
اُسے کیا فکر ہو گی اپنے سر کی
خیال و خواب جیسی زندگانی
خیال و خواب میں ہم نے بسر کی
عارف عزیز
یہ صورت کیا ہوئی ہے میرے گھر کی
نشاں، منزل کا مجھ کو مل گیا ہے
نہیں جاتی مگر عادت سفر کی
ہمارا مشغلہ اتنا ہی تھا بس
خبر دینا اُدھر جا کے اِدھر کی
ذرا سی دیر میں نظروں سے اوجھل!
تمھیں درکار تھی مہلت نظر کی
جسے مقتل کی عادت ہو گئی ہے
اُسے کیا فکر ہو گی اپنے سر کی
خیال و خواب جیسی زندگانی
خیال و خواب میں ہم نے بسر کی
عارف عزیز