فیضان قیصر
محفلین
ہجر جیسا بھی تھا سہا میں نے
کیا کسی سے بھی کچھ کہا میں نے
مجھ کو میری خبر نہیں ملتی
ہر جگہ سے پتہ کیا میں نے
میں محبت کو ڈھونڈھنے نکلا
اور خود کو ہی کھو دیا میں نے
آہ دل میں دبا کے رکھی تھی
یوں انا کو بچا لیا میں نے
چین یوں بھی نہیں ملا دل کو
اب تو گھر بھی بنا لیا میں نے
ایک تم ہی نہیں ہو جانِ جاں
جانے کیا کچھ گنوا دیا میں نے
ویسے فیضان بےسبب ہی کیا
خود کا جو بھی کیا برا میں نے
کیا کسی سے بھی کچھ کہا میں نے
مجھ کو میری خبر نہیں ملتی
ہر جگہ سے پتہ کیا میں نے
میں محبت کو ڈھونڈھنے نکلا
اور خود کو ہی کھو دیا میں نے
آہ دل میں دبا کے رکھی تھی
یوں انا کو بچا لیا میں نے
چین یوں بھی نہیں ملا دل کو
اب تو گھر بھی بنا لیا میں نے
ایک تم ہی نہیں ہو جانِ جاں
جانے کیا کچھ گنوا دیا میں نے
ویسے فیضان بےسبب ہی کیا
خود کا جو بھی کیا برا میں نے