غزل براہ اصلاح : جو پھول ہیں وہ پھولوں کا ہار بیچتے ہیں

سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرما دیجئے۔۔۔

افاعیل : مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن

مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
جو پھول ہیں خود ، وہ پھولوں کے ہار بیچتے ہیں
ہمارے بچے سڑک پہ اخبار بیچتے ہیں

بنا کے ردّی اصولوں کی حکمراں ہمارے
لگاتے ہیں روز ریڑھی دو چار بیچتے ہیں

مریضوں کو چھوڑ کر مسیحا چلے گئے کیا
بنا بنا کے دوا جو بیمار بیچتے ہیں

لٹائی ہے ساری زندگی کی کمائی جن پر
مرے وہی بیٹے میرا گھر بار بیچتے ہیں

جو لفظ لکھنے تھے آپ کو وہ نہ لکھ سکے ، اب
کتابوں میں چھاپ کر ترا پیار بیچتے ہیں

دھڑکتا ہے اور کے لئے جو ہمارا ہو کر
وہی خریدے ، یہ دل ہے بے کار ، بیچتے ہیں

جنہوں نے دریا عبور کرنا تھا ، آج عمران
وہ کشتیاں اپنی اور پتوار بیچتے ہیں

شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
پہلے پانچوں اشعار میں اسقاط درست نہیں: پھولوں، اصولوں، مریضوں، بیٹے، کتابوں علی الترتیب
چھٹا شعر درست ہے، اگر 'اور' کو 'غیر' کر دیں تو کیا بہتری محسوس ہوتی ہے؟
مقطع میں مفہوم کے اعتبار سے لگتا ہے کہ 'جنہوں نے ' پنجابی محاورہ کے مطابق ہے۔ درست اردو میں 'جن کو' ہو سکتا ہے۔ وزن میں لانے کے لئے شاید
کہ جن کو دریا..... کیا جا سکتا ہے
 
پہلے پانچوں اشعار میں اسقاط درست نہیں: پھولوں، اصولوں، مریضوں، بیٹے، کتابوں علی الترتیب
چھٹا شعر درست ہے، اگر 'اور' کو 'غیر' کر دیں تو کیا بہتری محسوس ہوتی ہے؟
مقطع میں مفہوم کے اعتبار سے لگتا ہے کہ 'جنہوں نے ' پنجابی محاورہ کے مطابق ہے۔ درست اردو میں 'جن کو' ہو سکتا ہے۔ وزن میں لانے کے لئے شاید
کہ جن کو دریا..... کیا جا سکتا ہے
بہت شکریہ محترم۔۔۔ کچھ درستی کرنے کی کوشش کی ہے۔۔۔

مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
گلاب ہو کر ، گلاب کے ہار بیچتے ہیں
ہمارے بچے سڑک پہ اخبار بیچتے ہیں
یا
جنہیں تھا پڑھنا ، وہ بچے اخبار بیچتے ہیں

بنا اصولوں کو ایک ردّی ہمارے حاکم
لگاتے ہیں روز ریڑھی دو چار بیچتے ہیں

کہاں ، مریضوں کو چھوڑ کر چل دیئے مسیحا
یہاں بنا کے دوا ، جو بیمار بیچتے ہیں

لٹائی ہے ساری زندگی کی کمائی جن پر
مرے وہ بیٹے مرا ہی گھر بار بیچتے ہیں

جو لفظ لکھنے تھے خط میں تجھکو ، نہ لکھ سکے ہم
ترا ، کتابوں میں چھاپ کر پیار بیچتے ہیں

دھڑکتا ہے غیر کے لئے جو ہمارا ہو کر
وہی خریدے ، یہ دل ہے بے کار ، بیچتے ہیں

کہ جن کو دریا عبور کرنا تھا ، آج عمران
وہ کشتیاں اپنی اور پتوار بیچتے ہیں
یا
بنا کر ان کشتیوں کو مسکن یہ لوگ عمران
کنارے پر جا کر اپنے پتوار بیچتے ہیں

شکریہ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اب بہتر ہے لیکن روانی متاثر ہو رہی ہے اکثر مصرعوں میں
گلاب ہو کر ، گلاب کے ہار بیچتے ہیں
ہمارے بچے سڑک پہ اخبار بیچتے ہیں
یا
جنہیں تھا پڑھنا ، وہ بچے اخبار بیچتے ہیں
.. پہلا متبادل رواں ہے، درست ہو گیا مطلع

بنا اصولوں کو ایک ردّی ہمارے حاکم
لگاتے ہیں روز ریڑھی دو چار بیچتے ہیں
... روانی؟ ایک بہتر صورت جو فوراً سمجھ میں ائی
ہمارے حاکم مثال ردی اصول سارے
لگا کے ریڑھی وہ روز دو چار....

کہاں ، مریضوں کو چھوڑ کر چل دیئے مسیحا
یہاں بنا کے دوا ، جو بیمار بیچتے ہیں
.. یہاں دوائیں بنا کے بیمار.... بہتر ہو گا

لٹائی ہے ساری زندگی کی کمائی جن پر
مرے وہ بیٹے مرا ہی گھر بار بیچتے ہیں
... درست

جو لفظ لکھنے تھے خط میں تجھکو ، نہ لکھ سکے ہم
ترا ، کتابوں میں چھاپ کر پیار بیچتے ہیں
.. کتاب چھپوا کے اب ترا پیار.... کیسا رہے گا؟

دھڑکتا ہے غیر کے لئے جو ہمارا ہو کر
وہی خریدے ، یہ دل ہے بے کار ، بیچتے ہیں
... خرید لے وہ،..... بہتر لگ رہا ہے

کہ جن کو دریا عبور کرنا تھا ، آج عمران
وہ کشتیاں اپنی اور پتوار بیچتے ہیں
یا
بنا کر ان کشتیوں کو مسکن یہ لوگ عمران
کنارے پر جا کر اپنے پتوار بیچتے ہیں
.. کشتیاں جمع ہے تو پتواریں ہونا تھا!
ہر ایک کشتی ہر ایک پتوار بیچتے ہیں
شاید چل جائے
 
بہت شکریہ سر الف عین

گلاب ہو کر ، گلاب کے ہار بیچتے ہیں
ہمارے بچے سڑک پہ اخبار بیچتے ہیں

ہمارے حاکم مثال ردی اصول سارے
لگا کے ریڑھی وہ روز دو چار بیچتے ہیں

کہاں ، مریضوں کو چھوڑ کر چل دیئے مسیحا
یہاں دوائیں بنا کے بیمار بیچتے ہیں

لٹائی ہے ساری زندگی کی کمائی جن پر
مرے وہ بیٹے مرا ہی گھر بار بیچتے ہیں

جو لفظ لکھنے تھے خط میں تجھکو ، نہ لکھ سکے ہم
کتاب چھپوا کے اب ترا پیار بیچتے ہیں

دھڑکتا ہے غیر کے لئے جو ہمارا ہو کر
خرید لے وہ ، یہ دل ہے بے کار ، بیچتے ہیں

بنا کر ان کشتیوں کو مسکن یہ لوگ عمران
ہر ایک کشتی ہر ایک پتوار بیچتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
واہ مرے مشوروں کو فوراً قبول کر لیا! میں نے بھی بغیر وقت لگائے جو ذہن میں آیا، وہ لکھ دیا۔ اس سے بہتر میرے ذہن ہی کیا، تمہارے ذہن میں بھی آ سکتا تھا!
 
واہ مرے مشوروں کو فوراً قبول کر لیا! میں نے بھی بغیر وقت لگائے جو ذہن میں آیا، وہ لکھ دیا۔ اس سے بہتر میرے ذہن ہی کیا، تمہارے ذہن میں بھی آ سکتا تھا!
جزاک اللہ محترم۔۔۔ حرف آخر تو کوئی نہیں ہو سکتا۔۔۔ آپ جیسی قابل شخصیت سے مشورہ کر لینے سے کافی بہتری ہو جاتی ہے۔۔۔
 
Top