عمران سرگانی
محفلین
السلام علیکم
سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے
آج کل کے برے حالات سے ڈر لگتا ہے
جرم تسلیم نہ کر بیٹھوں ، کیا ہی جو نہ ہو
تیرے الزامی سوالات سے ڈر لگتا ہے
بیچ رستے تو کہیں چھوڑ نہ جائے مجھ کو
جانِ جاناں تری اس بات سے ڈر لگتا ہے
مجھ سے خود دار بھلا بیٹھیں نہ خود داری کو
حاکمِ شہر کی خیرات سے ڈر لگتا ہے
خواب بوتے ہی مری آنکھیں برس پڑتی ہیں
وقت بے وقت کی برسات سے ڈر لگتا ہے
پھر کوئی دھوکہ نہ دے جائے محبت میں ہمیں
نئے لوگوں کی ملاقات سے ڈر لگتا ہے
خود کشی کر کے نہ مر جائیں کہیں ہم عمران
ہم کو اپنے ہی خیالات سے ڈر لگتا ہے
شکریہ
سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
افاعیل : فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
ہر نئے دن کی شروعات سے ڈر لگتا ہے
آج کل کے برے حالات سے ڈر لگتا ہے
جرم تسلیم نہ کر بیٹھوں ، کیا ہی جو نہ ہو
تیرے الزامی سوالات سے ڈر لگتا ہے
بیچ رستے تو کہیں چھوڑ نہ جائے مجھ کو
جانِ جاناں تری اس بات سے ڈر لگتا ہے
مجھ سے خود دار بھلا بیٹھیں نہ خود داری کو
حاکمِ شہر کی خیرات سے ڈر لگتا ہے
خواب بوتے ہی مری آنکھیں برس پڑتی ہیں
وقت بے وقت کی برسات سے ڈر لگتا ہے
پھر کوئی دھوکہ نہ دے جائے محبت میں ہمیں
نئے لوگوں کی ملاقات سے ڈر لگتا ہے
خود کشی کر کے نہ مر جائیں کہیں ہم عمران
ہم کو اپنے ہی خیالات سے ڈر لگتا ہے
شکریہ
آخری تدوین: