عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: بھائی اصلاح فرمائیں۔۔۔
افاعیل : مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
تو بزمِ حسن و عشق سے اپنے قدم اٹھا
کس نے تجھے کہا تھا خوشی چھوڑ غم اٹھا
میں اپنے خاندان میں پہلا ادیب ہوں
تلوار پھینکنی پڑی ہے تب قلم اٹھا
حائل تھا یہ وجود محبت کے درمیان
بازو قلم ہوئے تو وفا کا عَلَم اٹھا
صدقات دے مگر یہ تصاویر مت بنا
خود دار ہے غریب ، نہ دست ستم اٹھا
میں کیا اٹھاتا پہلی ملاقات کا مزا
دل کہہ رہا تھا جو بھی اٹھانا ہے کم اٹھا
عمران تب کٹاؤ کا چہرہ ہوا شکار
رخسار پر جب اشک بہے ، دل سے نم اٹھا
ش
افاعیل : مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
تو بزمِ حسن و عشق سے اپنے قدم اٹھا
کس نے تجھے کہا تھا خوشی چھوڑ غم اٹھا
میں اپنے خاندان میں پہلا ادیب ہوں
تلوار پھینکنی پڑی ہے تب قلم اٹھا
حائل تھا یہ وجود محبت کے درمیان
بازو قلم ہوئے تو وفا کا عَلَم اٹھا
صدقات دے مگر یہ تصاویر مت بنا
خود دار ہے غریب ، نہ دست ستم اٹھا
میں کیا اٹھاتا پہلی ملاقات کا مزا
دل کہہ رہا تھا جو بھی اٹھانا ہے کم اٹھا
عمران تب کٹاؤ کا چہرہ ہوا شکار
رخسار پر جب اشک بہے ، دل سے نم اٹھا
ش
آخری تدوین: