غزل براے اصلاح

Rehan Ahmed

محفلین
کیا کھبی اس طرح بھی گزری ہے
زندگی بے وجہ بھی گزری ہے
تیری الفت میں ہم پہ اے ہمدم
درد کی انتہا بھی گزری ہے
کوہی پیغامِ دوست لای کیا
ابھی تازہ ہوا بھی گزری ہے
ہر جگہ غم اداسیاں ہر سو
رندگی اس طرح بھی گزری ہے
ہجر سے بڑھ کے دنیا میں ریحاں
کوہی اب تک سزا بھی گزری ہے

یہ غزل اب کچھ اس طرح سے کہی براے مہربانی اصلاح فرمایں
جن کو خوفِ خدا نے روکا ہے
ان کو کب گناہ نے روکا ہے
ہم خدا سے کلام کر لیتے
راستہ اس خلانے روکا ہے
عشق کرنا ہے تو کرو لوگو
عشق سے کب خدا نے روکا ہے
ہم بھی چلتے گناہ کرنے کو
فکرِ روزِ جزا نے روکا ہے
تجھے بادہ کشی سے اے واعظ
صرف اپنی انا نے روکا ہے
چھوڑ جانا تھا شہر کو ہم نے
پھر یہ تیری صدا نے روکا ہے
ان ترقی پسند لوگوں کا
راستہ کب حیا نے روکا ہے
اب کہ میری تباہی کو ریحان
میری ماں کی دعا نے روکا ہے
 

منذر رضا

محفلین
Rehan Ahmed بھائی میری گزارش ہے کہ بہتر ہے کہ الگ الگ پوسٹ کیجیے غزلیات۔۔۔۔
مزید یہ کہ استادِ محترم کو ضرور ٹیگ کیا کیجے۔۔۔میں کر دیتا ہوں۔ ۔
الف عین
بہرحال۔۔۔
پہلے دوسری غزل پر تبصرے کی جسارت کرتا ہوں۔۔۔۔
مطلع کا مفہوم واضح نہیں۔۔۔۔مدعا صحیح طور پر ادا نہیں ہو پا رہا۔۔۔۔۔۔
دوسرا شعر۔۔
کس خلا نے راستہ روکا ہے؟ واضح نہیں۔۔۔
تیسرا شعر
تو کی دو حرفی تقطیع پہلے مصرعے کی فصاحت اور روانی کو کم رہی ہے
چوتھا شعر خوب ہے۔۔۔

پانچواں یوں زیادہ رواں ہو جائے گا:
"تجھ کو بادہ کشی سے اے واعظ!"

چھٹے شعر سے متعلق الف عین صاحب کے مشورے پر عمل کیجے۔۔۔۔
جا رہا تھا تمہارے شہر سے میں
پھر تمہاری صدا نے روکا ہے

ساتواں بھی ٹھیک۔۔

آٹھویں سے متعلق الف عین صاحب کی تجویز پر عمل کیجے۔۔۔۔۔
میری ساری بلاؤں کو ریحان
میری ماں کی دعا نے روکا ہے

شکریہ!
 

منذر رضا

محفلین
پہلی غزل میں ردیف آپ سے نبھائی نہیں گئی۔۔۔۔۔
البتہ الف عین صاحب کی رائے کا انتظار کیجے۔۔۔میرے خیال میں تو ردیف بدل کر کوشش کریں۔۔۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
پہلی غزل ہی فقط دیکھ رہا ہوں

کیا کھبی اس طرح بھی گزری ہے
زندگی بے وجہ بھی گزری ہے
.... وجہ کا تلفظ ۔۔ ج اور ہ دونوں ساکن ہیں۔ اس لیے قافیہ نہیں بن سکتا

تیری الفت میں ہم پہ اے ہمدم
درد کی انتہا بھی گزری ہے
... تکنیکی طور پر درست، لیکن دوسرا مصرع عجیب ہے، انتہا گزرنا محاورے کے خلاف ہے، مستزاد 'بھی'

کوہی پیغامِ دوست لای کیا
ابھی تازہ ہوا بھی گزری ہے
.. درست

ہر جگہ غم اداسیاں ہر سو
رندگی اس طرح بھی گزری ہے
... طرح بھی قافیہ نہیں بن سکتا

ہجر سے بڑھ کے دنیا میں ریحاں
کوہی اب تک سزا بھی گزری ہے
... درست، ریحان مکمل بھی باندھا جا سکتا ہے جو زیادہ فصیح اور رواں ہے
 
Top