Rehan Ahmed
محفلین
عشق میں یہ وبال ہوتا ہے
کر کے جینا محال ہوتا ہے
کس ادا سے وہ ٹالتے ہیں اسے
جب بھی ذکرِ وصال ہوتا ہے
حسرتیں اور اداسیاں لے کر
پھر بھی جینا سوال ہوتا ہے
ہر کسی کو ملے جو چاہے وہ
زندگی میں محال ہوتا ہے
جو بھی انساں خطایں کرتا ہے
کھبی اس کو ملال ہوتا ہے
چھپا کے غم ہزار سینے میں
مسکرانا کمال ہوتا ہے
پھر بھی جیتے ہیں لوگ دنیا میں
گرچہ جینا محال ہوتا ہے
کر کے جینا محال ہوتا ہے
کس ادا سے وہ ٹالتے ہیں اسے
جب بھی ذکرِ وصال ہوتا ہے
حسرتیں اور اداسیاں لے کر
پھر بھی جینا سوال ہوتا ہے
ہر کسی کو ملے جو چاہے وہ
زندگی میں محال ہوتا ہے
جو بھی انساں خطایں کرتا ہے
کھبی اس کو ملال ہوتا ہے
چھپا کے غم ہزار سینے میں
مسکرانا کمال ہوتا ہے
پھر بھی جیتے ہیں لوگ دنیا میں
گرچہ جینا محال ہوتا ہے