GULLFAM SOHAIB ASLAM
محفلین
یہ عاشقی بھی ایک قیامت ہے
دیدار ان کا عین عبادت ہے
آنا اترنا ان کا خیالوں میں
ان کی بڑی یہ ایک عنایت ہے
کھولو کبھی یہ میری کتابِ دل
ہر ہر ورق لہو سے عبارت ہے
کھاتے ہو زخم آہ نہیں کرتے
ان کو یہ ہم سے ایک شکایت ہے
اُس بزم میں کلام بجا ہو گا
میرا تو بیٹھنا بھی سعادت ہے
ہرروز ان کی یاد میں نکلے وہ
دو چار آنْسُو میری عبادت ہے
اقبالِ جرم آج بھی کرتا ہوں
گلفام ہم کو ان سے محبت ہے
دیدار ان کا عین عبادت ہے
آنا اترنا ان کا خیالوں میں
ان کی بڑی یہ ایک عنایت ہے
کھولو کبھی یہ میری کتابِ دل
ہر ہر ورق لہو سے عبارت ہے
کھاتے ہو زخم آہ نہیں کرتے
ان کو یہ ہم سے ایک شکایت ہے
اُس بزم میں کلام بجا ہو گا
میرا تو بیٹھنا بھی سعادت ہے
ہرروز ان کی یاد میں نکلے وہ
دو چار آنْسُو میری عبادت ہے
اقبالِ جرم آج بھی کرتا ہوں
گلفام ہم کو ان سے محبت ہے