انس معین
محفلین
سر اصلاح کی درخواست
الف عین
عظیم فلسفی
تھا کتنا جھجک کر بنایا تعلق
کیوں جھجکے نہیں ہیں جدا ہونے والے
-------------------------------
ہیں کھل کھل کے ہنستے بہت آج کل وہ
جدائی میں تیری بہت رونے والے
------------------------------
یہ سالوں سے لمحے بدل جاتے پل میں
جو کچھ پل کو رکتے خفا ہونے والے
------------------------------
بدن سے جو تیرے لپٹ کر تھے آئے
وہ کپڑے پڑے ہیں ابھی دھونے والے
------------------------------
وہ ریشم سی زلفیں گواہی ہیں اس پر
کہ سب سانپ ہوتے نہیں ڈسنے والے
الف عین
عظیم فلسفی
تھا کتنا جھجک کر بنایا تعلق
کیوں جھجکے نہیں ہیں جدا ہونے والے
-------------------------------
ہیں کھل کھل کے ہنستے بہت آج کل وہ
جدائی میں تیری بہت رونے والے
------------------------------
یہ سالوں سے لمحے بدل جاتے پل میں
جو کچھ پل کو رکتے خفا ہونے والے
------------------------------
بدن سے جو تیرے لپٹ کر تھے آئے
وہ کپڑے پڑے ہیں ابھی دھونے والے
------------------------------
وہ ریشم سی زلفیں گواہی ہیں اس پر
کہ سب سانپ ہوتے نہیں ڈسنے والے