غزل : بغرض اصلاح

فاخر

محفلین
ایک ٹوٹی پھوٹی بے آبرو سی غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
شام آئی ،ڈھلی ، بجھ گئے چراغ دل
آخرش شب ہوئی ، بجھ گئے چراغ دل
منتظر ہم رہے ، وہ نہ آسکے مگر
آرزو رہ گئی ، بجھ گئے چراغ دل
دل مرا طالب ِ دلربا جو تھا مگر
اس کی آمد نہ تھی ، بجھ گئے چراغ دل
دل بجھا آرزو محو ِ غم بھی ہوگئی
رہ گئی بے بسی ، بجھ گئے چراغ دل
گر،یہ ہے میری تقدیر، پھر کروں کیا؟
ہر طرف خامشی، بجھ گئے چراغ دل
 
بہت داد افتخار رحمانی فاخر صاحب ۔ ۔ ۔ اللہ آسانیاں کرے آپ کے لئے ۔ ۔ لکھتے رہیں پڑھتے رہیں ۔ ۔ آپ شاعر ہیں آپ کو شعور بھی ہے ۔ ۔ ما شاء اللہ ۔ ۔ شعری بناوٹ خود ہی آ جائے گی ۔ ۔ چند فنی اور ثانوی چیزوں کو اپنے لطیف اور قدرتی احساسات پر حاوی نا ہونے دینا ۔ ۔
 

الف عین

لائبریرین
نئی بحر نکالی ہے
فاعلن فاعلن فاعلن مفاعلن
میرے خیال میں
لیکن میرا مشورہ ہے کہ فاعلن مفاعلن دو بار میں کر لیں اسے
اور ایک ٹکڑے میں بات مکمل ہو اس کا خیال رکھیں
 

فاخر

محفلین
تابش صاحب کے مشورہ کے بعدنئی بحر کا ’’چکر ‘‘ چھوڑ دیا ۔ البتہ فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن بحر متدارک میں وہی غزل پیش ہے ،البتہ استاد محترم قبلہ الف عین صاحب دام ظلہ کے حکم و ایماء کے مطابق اب ’’فاعلن مفاعلن‘‘ کی بحر میں اسی غزل کو پیش کرنے کی کوشش کروں گا ۔

” شام آئی ، ڈھلی ، بجھ گئی شمع لو
آخرش شب ہوئی بجھ گئی شمع لو
منتظر ہم رہے وہ نہ آئے مگر
آرزو رہ گئی ، بجھ گئی شمع لو
دل مرا طالب دلربا تھا مگر
اس کی آمد نہ تھی ، بجھ گئی شمع لو
دل بجھا آرزو محو ِ غم ہوگئی
رہ گئی بے بسی بجھ گئی شمع لو
وہ رہے اس قدر بے گماں اور گم
’آہ ‘ اک، رہ گئی ، بجھ گئی شمع لو
ایک حرف تمنا نہاں دل میں تھا
جستجو رہ گئی ، بجھ گئی شمع لو “
 

فاخر

محفلین
بہت داد افتخار رحمانی فاخر صاحب ۔ ۔ ۔ اللہ آسانیاں کرے آپ کے لئے ۔ ۔ لکھتے رہیں پڑھتے رہیں ۔ ۔ آپ شاعر ہیں آپ کو شعور بھی ہے ۔ ۔ ما شاء اللہ ۔ ۔ شعری بناوٹ خود ہی آ جائے گی ۔ ۔ چند فنی اور ثانوی چیزوں کو اپنے لطیف اور قدرتی احساسات پر حاوی نا ہونے دینا ۔ ۔
آمین ثم آمین
 

الف عین

لائبریرین
شمع لو بھی اچھا نہیں لگتا، بجائے شمع کی لو کے۔ یہ ہندی کا 'سماس' اردو میں نہیں چلتا۔
باقی اشعار درست ہیں
ایک 'دلربا' عامیانہ لفظ کی جگہ کوئی دوسرا لفظ لاؤ تو بہتر ہے
 

فاخر

محفلین
شمع لو بھی اچھا نہیں لگتا، بجائے شمع کی لو کے۔ یہ ہندی کا 'سماس' اردو میں نہیں چلتا۔
باقی اشعار درست ہیں
ایک 'دلربا' عامیانہ لفظ کی جگہ کوئی دوسرا لفظ لاؤ تو بہتر ہے
یہ غزل ہندی کی ایک بجھتی ہوئی شمع كي تصویر سے’’مستعار‘‘ہے۔ آپ نے درست کہا۔ خیر ! آپ کے ایماء پر دوسری بحر میں(فاعلن مفاعلن) میں پیش کرنے کی جرأت کرتا ہوں۔لفظ ’’دلربا‘‘ کے استعمال کے وقت مجھے کھٹکا ہوا تھا کہ آپ نکیر فرمائیں گے ؛ لیکن کیا کرتا ؟ بحر کی پابندی بھی لازمی تھی اوراپنی بات بھی کہنی تھی اور اس وقت اس کا مترادف سوجھ نہیں رہا تھا۔
 
Top