فاخر
محفلین
ایک ٹوٹی پھوٹی بے آبرو سی غزل
افتخاررحمانی فاخرؔ
شام آئی ،ڈھلی ، بجھ گئے چراغ دل
آخرش شب ہوئی ، بجھ گئے چراغ دل
منتظر ہم رہے ، وہ نہ آسکے مگر
آرزو رہ گئی ، بجھ گئے چراغ دل
دل مرا طالب ِ دلربا جو تھا مگر
اس کی آمد نہ تھی ، بجھ گئے چراغ دل
دل بجھا آرزو محو ِ غم بھی ہوگئی
رہ گئی بے بسی ، بجھ گئے چراغ دل
گر،یہ ہے میری تقدیر، پھر کروں کیا؟
ہر طرف خامشی، بجھ گئے چراغ دل
افتخاررحمانی فاخرؔ
شام آئی ،ڈھلی ، بجھ گئے چراغ دل
آخرش شب ہوئی ، بجھ گئے چراغ دل
منتظر ہم رہے ، وہ نہ آسکے مگر
آرزو رہ گئی ، بجھ گئے چراغ دل
دل مرا طالب ِ دلربا جو تھا مگر
اس کی آمد نہ تھی ، بجھ گئے چراغ دل
دل بجھا آرزو محو ِ غم بھی ہوگئی
رہ گئی بے بسی ، بجھ گئے چراغ دل
گر،یہ ہے میری تقدیر، پھر کروں کیا؟
ہر طرف خامشی، بجھ گئے چراغ دل